پیرس: یورپ کے مختلف ممالک کی طرح فرانس میں کورونا نے اپنے پنجے پھر سے گاڑلیے ہیں، وباء کی تشویشناک صورتحال کے باعث فرانسیسی حکومت نے دارالحکومت پیرس سمیت 9 شہروں میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
فرانسیسی عوام کورونا وائرس کے خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وباء سے متاثرہ مریضوں کی صحت یابی کی شرح میں بہتری نہیں آ رہی جب کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر نے فرانسیسی حکومت کو سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔
فرانس میں اب تک 7 لاکھ 79 ہزار 63 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سے صرف 1 لاکھ 3 ہزار 413 صحت یاب ہوئے جبکہ وباء سے متاثرہ 6 لاکھ 42 ہزار 613 مریض اب بھی زیرعلاج ہیں،فرانس میں اب تک اس وائرس کی وجہ سے 33 ہزار37 اموات ہو چکی ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا کہ کرفیو ہفتے سے نافذ کر دیا جائے گا۔ پیرس سمیت فرانس کے 9 شہریوں میں رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
یورپ کے متعدد ممالک نے کوروناوباء کے پھیلاو کے باعث نئی پابندیوں کے نفاذ سمیت مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جرمنی میں نجی محفلوں میں زیادہ سے زیادہ 10 لوگوں کے اکٹھے ہونے کی اجازت ہو گی نیدرلینڈ میں بھی جزوی لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے جس میں ریستوران ہوٹل بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ اسپین نے بھی کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر آج سے 15 روز کے لیے ریستوران بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔آئر لینڈ میں بھی لوگوں کو ایک دوسرے کے گھر جانے اور ملاقاتوں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب دنیا میں 3 کروڑ 87 لاکھ 43 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 10 لاکھ 96 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔کورونا سے صحتیاب افراد کی تعداد 2 کروڑ 91 لاکھ 23 ہزار 542 ہو گئی اور 85 لاکھ 23 ہزار 446 ایکٹیو کیسزہیں۔
Comments are closed.