آئی ایم ایف نے پاکستان کے حوالے سے کورونا مانیٹرنگ رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کفایت شعاری مہم کے باجود حکومتی اخراجات میں اٖضافہ ہوا جو رواں سال 22 سے بڑھ کر 23 فیصد ہوگئے۔
آئی ایم ایف کی پاکستان سے متعلق رپورٹ میں کہا گیاہے کہ 2019 میں پاکستان کے قرضوں کا بوجھ معیشت کا 85.6 فیصد تھا جو اب 87.2 فیصد تک پہنچ چکا ہے ،آئندہ سال یہ قرضوں کا بوجھ جی ڈی پی کا 86 فیصد رہنے کا امکان ہے،واضح رہے کہ پاکستان کے قانون کے مطابق قرضے ملکی معیشیت کے 60 فیصد سے زائد نہیں ہونے چا ہیں۔ آئندہ سال مالیاتی خسارہ 6.7 فیصد رہنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
مانیٹرنگ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سال 2023 میں پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہوگی اوربتدریج ترقی کرے گی ،قرضوں،اخراجات اور مالی خسارے میں بھی کمی متوقع ہے۔ 2023 میں ٹیکس آمدن معیشت کا 17.7 فیصد اور قرض 78.3 فیصد کےمساوی ہونے کا امکان ہے ۔
Comments are closed.