ترک صدر طیب اردوان نے ایک خطاب کے دوران کہا ہےکہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کو اسلام اور مسلمانوں سے کیا مسئلہ ہوسکتا ہے؟ انہیں دماغی علاج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی سربراہ مملکت اپنے ملک میں بسنے والے ایک مذہبی اقلیت کے لاکھوں شہریوں کے ساتھ یہ رویہ رکھتا ہے؟ ایسے لوگوں کو سب سے پہلے اپنے دماغ کا معائنہ کروانا چاہیے۔
ترک صدر نے پیشگوئی کی کہ 2022 میں ہونے والے فرانسیسی صدارتی انتخاب میں ایمانوئیل میکرون بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ترک رہنما نے کہا کہ آپ مستقل طور پر طیب اردگان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جبکہ اس سے آپ کو کچھ حاصل نہیں ہوگا’۔
فرانس میں اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے مسلسل نفرت انگیز بیانات اور اقدامات سامنے آرہے ہیں۔ گزشتہ ماہ رسوائے زمانہ اخبار شارلی ہیبڈو کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کے بعد مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
فرانسیسی صدر نے ایک تقریب میں اسلام کے بارے میں کہا کہ یہ ایک بحران میں گھرا مذہب ہے اور یہ تاثر بھی دیا کہ مسلمان فرانس میں علیحدگی پسند جذبات کو ہوا دے رہیں۔
Comments are closed.