سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے بھارت کے چہرے سے نقاب اتار دیا۔اپنی کتاب میں باراک اوبامہ نے کہاکہ جنونیت اور انتہاپسندی بھارتی معاشرے میں گہرائی تک سرائیت کرچکی ہے ۔ پاکستان دُشمنی بھارت میں قومی یکجہتی اُجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
بارک اوباما نے 17 نومبر کو شائع ہونے والی اپنی کتاب میں لکھا کہ وہ نومبر2010میں بھارت گئے اور بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کی۔ انہوں نے دیکھا کہ مسلم مخالف جذبات نے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے اثر کو مضبوط کیا،،،موہن سنگھ نے اعتراف کیا کہ بھارت میں مذہب کے غلط استعمال سے فائدہ اُٹھانا مشکل کام نہیں۔
سابق امریکی صدر نے لکھاکہ بھارت بُنیادی طور پر مذہب اور قوم میں بٹا ہوا ملک ہے جو بد عنوان سیاستدانوں ،تنگ نظر سرکاری افسروں اور سیاسی شعبدہ بازوں کی گرفت میں ہے۔اس صورتحال میں کوئی بھی جمہوری نظام بھارت کو مستقل طور پر یکجا نہیں رکھ سکتا۔ طاقتور سیاسی رہنما عوام کوانتہا پسندی کی جانب دھکیل رہے ہیں اور سِکھ اقلیت کو بھی اکثر تشدد کانشانہ بنایا جا تا ہے۔ بارک اوباما نے مزید لکھا کہ بھارتی معاشرہ آج نسل اورقوم پرستی میں ڈوب چکاہے اور معاشی ترقی کے باجود ایک منتشر اور بے حال ملک ہے۔
Comments are closed.