جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی اشتعال انگیزیاں جاری ہیں، لائن آف کنٹرول پر فائر بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر پاکستان میں بھارتی سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک اور ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی سینئر سفارتکار کو شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا۔
بھارتی افواج نے تتہ پانی سیکٹر پر 9 دسمبر کو بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک شہری شدید زخمی ہو گیا، بھارتی فورسزمسلسل لائن آف کنٹرول، ورکنگ باونڈری پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں،بھارت رواں برس 2940 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کر چکا ہے، رواں برس بھارتی فائرنگ سے 27 شہادتیں اور247 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کا معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، بھارتی فورسز کا نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، انسانی اقدار کے منافی ہے، بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی پے درپے اشتعال انگیزیاں خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے، بھارت 2003ء کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کرے اور اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کی اجازت دے۔
Comments are closed.