اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان میں جلسے کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور انسداد کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا۔
پی ڈی ایم کے مینار پاکستان جلسے کے دوران کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچنے پر لیگی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ سیکیورٹی آفیسر پی ایچ اے کی مدعیت میں تھانہ لاری اڈہ میں درج کرایا گیا۔
مقدمہ میں نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز اور درجنوں رہنماؤں کو نامزد کیا گیا، ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ڈی ایم انتظامیہ پارک کا گیٹ اور جنگلے توڑ کر پارک میں داخل ہوئی، ملک وسیم کھوکھر 125 افراد کے ہمراہ مزاحمت کرکے پارک میں داخل ہوئے، فلیکسز اور سرچ لائٹس لگانے کے لئے فرش اور ٹریک کی ٹائلیں توڑیں۔
مقدمے کے مطابق پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران قومی ورثہ کی حرمت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، لیگی رہنما رانا تنویر،خواجہ آصف، احسن اقبال، طلال چوہدری، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ، ملک پرویز، رانا مبشر اقبال کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی، شیخ روحیل اصغر، سمیع اللہ خان، ملک افضل کھوکھر، ملک سیف الملوک کھوکھر، بلال یاسین، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، غزالی سلیم بٹ، مجتبیٰ شجاع الرحمان، میاں مرغوب احمد، چوہدری شہباز، رانا مشہود، چوہدری اختر علی، ملک غلام حبیب اعوان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
ملک وحید، شائستہ پرویز ملک، مریم اورنگزیب ،عظمیٰ بخاری، توصیف شاہ، عطاء اللہ تارڑ، رانا ارشد، میاں طارق، فیصل کھوکھر، مخدوم جاوید ہاشمی، کرنل (ر) مبشر اور ایک سو نامعلوم کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
Comments are closed.