میڈرڈ: سپین کی حکومت نے کورونا وباء کے باعث پیدا صورت حال میں لینڈلارڈز کو ریسٹورنٹس اور بارز کے کرایوں میں 50 فیصد کمی کا حکم دیا ہے جب کہ یورپی یونین کی جانب سے کورونا بحالی فنڈ کی سرکاری و نجی شراکت داری کے ذریعے تقسیم کے منصوبے کا بھی اعلان کیا گیاہے۔
حکومتی ترجمان ماریہ جیسس مونٹیرو کا کہنا ہے کہ ایسے جاگیردار جن کی شہری علاقوں یا تجارتی مراکز میں 10 سے زائد جائیدادیں ہوں اور جو کرایہ داروں کو عارضی رعایت نہیں دے رہے وہ قومی سطح پر نافذ ایمرجنسی کے خاتمے تک ریسٹورنٹس اور بارز کی عمارتوں کے کرایوں میں 50 فیصد کمی کے پابند ہوں گے۔ حکمنامے کے مطابق کمپنیوں اور جاگیرداروں کرایوں میں کمی کے حکمنامے پرعملدرآمد کے بدلے ٹیکس مراعات دی جائیں گی۔
کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران حکومتی ترجمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد کورونا وائرس کے باعث معاشی بدحالی کا شکار کاروباری طبقے کو سہولت دینا اور ان پر مالی بوجھ کم کرنا ہے، معیشت پر حکومتی فیصلے کے ذریعے 2 ارب 60 کروڑ یوروز کا مثبت اثر پڑے گا۔
واضح رہے کہ عالمی وباء سے قبل سپین بارز کے کاروبار کیلئے یورپ کے دیگر ممالک میں سب سے زیادہ پرکشش سمجھا جاتا تھا تاہم کورونا وائرس کے باعث پابندیوں نے اس صنعت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے اور اب تک 85 ہزار کے قریب بارز مالکان اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہیں۔
Comments are closed.