مودی سرکارکو بے نقاب، بھارتی آلہ کاروں کا گھرتک پیچھا کریں گے، پرویز اقبال لوسر

پاکستان مخالف جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے والوں کیخلاف یورپی پارلیمنٹ، اقوام متحدہ، عالمی عدالت جانے کا اعلان

برسلز: یورپ میں پاکستان کی توانا آواز ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوسر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے والے بھارتی ایجنٹوں، جعلی این جی اوز اور میڈیا آؤٹ لیٹس کو ہر جگہ بے نقاب کریں گے۔

چوہدری پرویز اقبال لوسر نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا کہ 6 دسمبر 2020 کو نیو دہلی ٹائمز نے ان کے خلاف ایک طویل مضمون شائع کیا، 10 صفحات پرمشتمل اس آرٹیکل میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور دیگر پاکستانی اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتوں کی تصاویر شائع کر کے غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ 12 دسمبر کو سنڈے گارڈین میں بھی ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن کیخلاف مضامین شائع کیے گئے، پاکستانی نژاد یورپی شہری ہونے کی حیثیت سے ان اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے چیئرمین ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن نے کہا کہ وہ نہ صرف اپنے خلاف بھارتی میڈیا آرگنائزیشن کی ہرزہ سرائی بلکہ پاکستان کے خلاف 15 سال سے جاری منفی پراپیگنڈے، جھوٹی خبریں پھیلانے اور پاکستان کے تشخص کو خراب کرنے کی کوششیں کرنےوالوں کو یورپی یونین، پارلیمنٹ، یورپی کونسل، عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں لے کر جاؤں گا۔

چوہدری پرویز اقبال لوسر نے کہا کہ انہوں نے تین سال پہلے یورپی یونین پارلیمنٹ کے سٹوڈیو میں ہونے والے ٹاک شو کے دوران جعلی این جی اوز اور ویب سائٹس کے پاکستان مخالف منفی پراپیگنڈے کی نشاندہی کی تھی اور مطالبہ کیا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ کو ایسی پراپیگنڈہ مشینز کے خلاف کارروائی کرنا چاہیے جو کسی ملک، اسٹیبلشمنٹ، خفیہ ایجنسی سے فنڈنگ لے کر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ای یو ڈس انفو لیب کی حالیہ رپورٹ میں بھارت کی دہشت گرد حکومت اور وزیراعظم نریندرا مودی دنیا بھر میں بے نقاب ہو گئے ہیں، جو پاکستان دشمنی میں اپنے مذموم مقاصد کے لئے یورپی یونین، پارلیمنٹ ، اقوام متحدہ جیسے اداروں کے کئی برسوں تک گمراہ کرتے رہے اور جھوٹی معلومات اور خبریں پھیلاتے رہے۔

چیئرمین ای پاک فرینڈشپ فیڈریشن نے کہا کہ پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش بے نقاب کرنے والی این جی او ڈس انفو لیب یورپی پارلیمنٹ میں ایک آزاد اورخودمختارغیرسرکاری تنظیم ہے، اسے بھی چاہیے کہ وہ میڈم شرما نامی بھارتی خاتون سمیت دھمکیاں دینے والے دیگر بھارتیوں کیخلاف کارروائی کریں اور مودی سرکار کے مکروہ اور مذموم پراپیگنڈے کی باقی تفصیلات بھی دنیا کے سامنے پیش کریں۔

ایک سوال کے جواب پر چوہدری پرویز اقبال لوسر نے بتایا کہ انہوں نے متعدد یورپی پارلیمنٹیرینز کو فون پر تمام صورتحال سے آگاہ کیا ہے،جبکہ  آٹھ، دس پارلیمنٹیرینز سے یورپی پارلیمنٹ کے احاطے میں ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی،سی پیک منصوبوں کیخلاف دہشتگردی کی سازشوں اور بلوچستان سمیت دیگر پاکستانی علاقوں میں بدامنی کی کارروائیوں سے آگاہ کیا۔ یورپی پارلیمنٹیرینز نے ڈس انفو لیب کی رپورٹ پر کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

چوہدری پرویز اقبال لوسر نے کہا کہ کورونا وباء کی صورتحال میں بہتری کے بعد جب یورپی پارلیمنٹ معمول کے مطابق اپنی کارروائی کا دوبارہ آغاز کرے گی تو اس میں بھارت کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی جائے گی اور پاکستان مخالف جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے پر مودی سرکار اور ان کے آلہ کار بننے والے افراد اوراداروں کو جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈس انفو لیب کی رپورٹ میں جن اداروں، میڈیا آؤٹ لیٹس کی نشاندہی کی گئی اگر وہ سچے تھے تو انہیں سب کچھ سمیٹ کر دفتر، فون نمبر بند کر کے بھاگنا کیوں پڑا، دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سازش کا حصہ بننے والے بعض این جی اوز اور اداروں نے پبلک پارکس کے ایڈریسز دے رکھے تھے۔

چوہدری پرویز اقبال لوسر نے اس عزم کا اعادہ کہ وہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر سکون سے نہیں بیٹھیں گے، یورپ میں پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے والوں کو ہر فورم پر ننگا کیا جائے اور ان کو گھر تک چھوڑ کر آئیں گے، اس کے ساتھ انہوں نے پاکستانی حکومت، اپوزیشن سمیت تمام اوورسیز پاکستانیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر سطح پر پاکستان کی آواز بلند کرتے ہوئے بھارت کو بے نقاب کریں۔

Comments are closed.