مودی سرکار کیخلاف بھارتی کسانوں کا احتجاج ایک ماہ گزر سے زائد عرصے سے جاری ہے، احتجاجی دھرنے کے دوران ایک اورکسان نے خودکشی کرلی۔ دلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نےکہاکہ متنازعہ زرعی قوانین سےکسانوں کو نہیں، مودی کے کاروباری یاروں کو فائدہ ہوگا۔
بھارت میں بی جے پی حکومت کی جانب سے لائے جانے والے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے مظاہرے جاری ہیں، دلی اور اس کے ارد گرد کاشتکار اپنے حق کیلئے ایک ماہ سے زائد عرصے سے دھرنا دئیے بیٹھے ہیں، احتجاج کے دوران ایک اور کسان نے خودکشی کرلی ہے۔
دلی کے وزیراعلیٰ اروندکیجریوال نےکہا ان قوانین سے کسانوں کو نہیں مودی کے کاروباری یاروں کو فائدہ ہو گا، انہوں نے مودی کےوزیروں کو کسان رہنماؤں کے ساتھ مباحثے کا چیلنج بھی دے دیا، بھارت کی حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کی رہنما پریانکاگاندھی نے کہا ہے مودی سرکار جو الفاظ کسانوں کے بارے میں کہہ رہی ہے، وہ گناہ ہیں، متنازعہ قوانین کو واپس لیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب سماجی لیڈر انا ہزارے نے بھی مودی سرکار کے خلاف اور کسانوں کے حق میں احتجاج کا اعلان کیا ہے، مودی سرکار کی ظالمانہ پالیسیوں اور متنازعہ قانون سازی کے خلاف مظاہروں کا دائرہ کئی شہروں تک پھیل چکا ہے، شدید سردی کے باوجود کاشتکار پرجوش ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت تحریک چلا رہے ہیں۔
Comments are closed.