وزیراعظم عمران خان نے زرمبادلہ میں اضافے کے لئے عوامی پارک گروی رکھنے کی مخالفت کر دی، جس کے بعد سکوک بانڈز اجراء کے لئے وفاقی دارالحکومت کے ایف نائین پارک کے بجائے اسلام آباد کلب کو گروی رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وفاقی کابینہ کے اسلام آباد میں ہونے والے ہفتہ وار اجلاس میں زرمبادلے کے ذخائر میں اضافے کیلئے سکوک بانڈز اجراء کے معاملے پر غور کیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے سکوک بانڈز اجراء کے بدلے ایف نائن پارک گروی رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کیلئے بنایا گیا ایف 9 پارک گروی رکھوانے کی تجویز کیوں آئی؟
سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ سکوک بانڈز اسلامی بانڈ ہے، ماضی کی غلطیاں درست کرنے کیلئے سکوک بانڈز کے اجراء کرنے کا سوچا، اس کے بدلے کوئی اثاثہ گروی رکھنا صرف علامتی طور پر ہے، عملی طور پر اس سے فرق نہیں پڑتا، اس پر ایک وفاقی وزیر نے ازراہ تفنن کہا کہ اگر علامتی ہی تھا تو پھر صدر ہاوس رکھوا دیتے، وہاں کیا ہوتا ہے؟
وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ انہیں پتا ہے کہ سکوک بانڈ کیا ہوتا ہے، عوام کے استعمال میں پارک علامتی طور پر بھی گروی نہیں ہونا چاہیئے، اس سے غلط تاثر گیا، اگر یہ عملی طور پر گروی رکھنا نہیں ہوتا تو وزیراعظم ہاوس کو گروی رکھ دیتے۔عوامی پارک گروی نہ رکھا جائے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں ایف نائین پارک کی بجائے اسلام آباد کلب کو سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے گروی رکھنے کی تجویز دی گئی، جس پر کابینہ اراکین کی اکثریت نے اتفاق کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ اسلام آباد کلب کےعوض سکوک بانڈز کے اجرا کی سمری منظوری کے لئے جلد پیش کرے گی۔
Comments are closed.