سپین ایمرجنسی ختم، بارسلونا،میڈرڈ سمیت متعدد بڑے شہروں میں عوام کا جشن

سپین میں اکتوبر 2020 سے نافذ ہونے والی ایمرجنسی کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ جس کے بعد سپین کے صوبوں کی جانب سے عائد رات کے کرفیو کا خاتمہ بھی ہو چکاہے۔ ایمرجنسی ختم ہونے کے بعد ہسپانوی شہریوں کو ملک میں آزادانہ نقل و حرکت کی بھی اجازت مل گئی ہے۔

رات کے کرفیو کے خاتمے کے بعد بارسلونا میں سینکڑوں کی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔اور ان کی جانب سے ساحل سمندر پر پارٹیاں کی گئیں، میڈرڈ میں عرصہ دراز کے بعد رات کے وقت سرگرمیوں کی اجازت کے بعد ہی لوگوں نے کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارٹیوں کا انعقاد کیا۔متعدد صوبوں کی جانب سے اس حوالے سے تحفظات کا اظہار بھی کیاگیاہے کہ کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی سے کورونا وبا کے پھیلاو کے خدشے کو نظرانداز نہیں کیاجاسکتا۔

صوبوں کے اختیار حاصل ہے کہ وہ بار، ریسٹورنٹس پر پابندیوں کااطلاق کرسکتے ہیں تاہم دیگر پابندیوں کے اطلاق کے لئے انھیں عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔

ویلنسیا کے مشرقی علاقے کی عدالت نے رات 12 سے صبح 6 بجے تک رات کے کرفیو کی اجازت دی ہے تاہم باسکی کی عدالت نے صوبائی حکومت کو کرفیو کی اجازت نہیں دی۔کچھ علاقائی حکومتوں کے نمائندوں نے وفاق سے ملک گیر ایمرجنسی بڑھانے کے حوالے درخواست کی گئی تاہم مرکزی حکومت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے صوبوں کو عدالت سے رجوع کا اختیار دیاہے۔ سپین میں اب تک کورونا سے 79 ہزار اموات جبکہ کیسز کی تعداد 35 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

People crowded and dance on the beach in Barcelona, Spain, Sunday, May 9, 2021.

Comments are closed.