کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کی ای سی ایل سے متعلق خصوصی ذیلی کمیٹی کا اجلاس وزارت داخلہ اسلام آباد میں ہوا، وزیرقانون فروغ نسیم، مشیر احتساب شہزاد اکبر اور قومی احتساب بیورو کے حکام شریک ہوئے۔ جس میں نیب کی جانب سے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا، جس کے بعد کمیٹی نے معاملہ وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا،شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی حتمی منظوری کابینہ دے گی۔

اسلام آباد میں مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خصوصی کمیٹی نے متفقہ طور پر وفاقی کابینہ کو شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے، 15 دن کے اندر اندر شہبازشریف ہمیں نظرثانی کی درخواست دے سکتے ہیں، شہباز شریف خود بھی کمیٹی کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ بلیک لسٹ سے متعلق ہے، حالانکہ شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ پر نہیں تھا، شہبازشریف نوازشریف کے ضامن ہیں، وہ باہر کیسے جا سکتے ہیں، آئین کے تحت کسی ایک ملزم کو خصوصی رعایت نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب شہزاد اکبر نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے شہبازشریف کا معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیج دیا ہے، (ن) لیگ گمراہ کرنے کا بیانیہ دینے میں ماہر ہے، شہبازشریف کے خلاف مختلف عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں، شہبازشریف کو جانے دیا جاتا تو کیسز التوا کا شکار ہو جاتے۔ان کا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپرملز مدر آف آل منی لانڈرنگ کیسز ہے جو ابھی حل نہیں ہوا، کسی بھی کیس میں نئی شہادت سامنے آئے تو اسے کھولا جا سکتا ہے، کیسز میں بری تب ہوتے ہیں جب ان کا ٹرائل ہو، حدیبیہ پیپرملز کیس تکنیکی بنیادوں پر بند ہوا تھا۔

خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو دے دی تھی۔

Comments are closed.