سپین میں غیرقانونی تارکین وطن کا سیلاب امڈ آیا، بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں پناہ گزین مراکش سے سپین کے سرحدی علاقے سوٹا میں داخل ہو گئے۔ غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھجوانے کے سپین نے فوج تعینات کر دی۔
مراکش کے ساتھ سرحدی باڑ پھلانگ کر 8 ہزار کے قریب پناہ گزین سپین کے علاقے سوٹا میں منگل کو داخل ہوئے جن میں سے تقریباً تقریباً چار ہزار کے قریب غیرقانونی تارکین وطن کو ہسپانوی فوج نے واپس بھجوا دیا ہے، تاہم اب بھی ہزاروں پناہ گزین مراکش اور سپین کی سرحد پر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سپین اور مراکش کے درمیان طے معاہدے کے مطابق سپین داخل ہونے والے ایسے غیرقانونی تارکین کو واپس بھجوایا جا سکتا ہےجو سرحدی باڑ پھلانگ کر یا سمندری راستے سے سپین میں داخل ہوں۔
موجودہ صورتحال میں میڈرڈ اور رباط کے درمیان سفارتی تناو پیدا ہو گیا ہے، کیونکہ 85 ہزار آبادی کے شہر سوٹا میں اتنی زیادہ تعداد میں پناہ گزینوں کے داخلے سے ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، سپین کے وزیراعظم پیدرو سانچز اپنا پیرس کا دورہ ملتوی کرتے ہوئے سوٹا پہنچ گئے ہیں انہوں نے مراکش کو اپنا دوست ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے مراکش مشترکہ سرحد کا احترام کرے گا۔
Comments are closed.