نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے متحدہ عرب امارات سے جعلی کورونا ٹیسٹ رپورٹس کی شکایات کے بعد یو اے ای کی مخصوص لیبارٹریز سے کورونا منفی ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دے دیا، ملک میں میٹرک امتحانات 23 جولائی اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 29 جولائی سے شروع ہوں گے۔
وفاقی وزیراسدعمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں ایس او پیز عمل درآمد اور ویکسی نیشن کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا، فورم نے سندھ کی صورتحال پر تشویش جب کہ ملک کے دیگر علاقوں میں کورونا کی مجموعی صورتحال پراطمینان کا اظہار کیا۔
این سی او سی نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے آنے والے مسافروں کے لئے مخصوص لیبارٹریز کا کورونا منفی ٹیسٹ لازمی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ بغیر کورونا ٹیسٹ کے مسافروں کو پاکستان لانے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کی صورت میں ائیرلائنز پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔فیصلہ مسافروں کی جانب سے جعلی کورونا ٹیسٹ رپورٹس جمع کروانے کے بعد کیا گیا، مثبت کورونا رپورٹ کی صورت میں قرنطینہ کا مربوط نظام بنایا گیا ہے۔
این سی اوسی کے اعلامیے کے مطابق تعلیمی سیکٹر میں تسلسل برقرار رکھنے کےلیے اساتذہ کی 10 جون تک ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی ہے،18 سال سے زائد عمر کے اساتذہ کو ملک بھر میں واک ان ویکسینیشن کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے، دسویں اور بارویں جماعتوں کے لیے امتحانات بالترتیب 23 اور 29 جولائی سے شروع ہونگے، امتحانات کی تیاری کے لیے صوبے دسویں اور بارہویں کلاسز کا آغاز 31 مئی سے کرسکتے ہیں۔
این سی او سی کے مطابق ، پانچ فیصد سے کم شرح والے اضلاع میں پارکس، تفریحی مقامات اور سوئمنگ پول 30 مئی سے کھل سکیں گے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپخونخوا ریسٹورنٹس میں یکم جون سے 50 سال سے زائد سیاحوں کا بغیر ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ رہنا ممنوع قرار دے دیا گیا، یکم جولائی سے 30 سال سے زائد عمر سیاحوں کے لیے بھی ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ لازمی ہوگا۔
Comments are closed.