ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں ڈیڈ لاک پر پاکستان کو ایک ارب ڈالر کے قرض کا اجرا موخر کردیا۔
عالمی اداروں کی جانب سے ایک ارب ڈالر کے قرض کا اجرا ملتوی ہونے کی وجہ کچھ شرائط کی تکمیل میں تاخیر اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری بجٹ مذکرات میں ڈیڈ لاک ہے۔ رواں سال پاکستان کو بجٹ سپورٹ کی مد میں ورلڈ بینک سے 800 ملین ڈالر ملیں گے۔
ورلڈ بینک نے پاکستان کو رائز ٹو پروگرام کے تحت 500 ملین ڈالرکی 3 اقساط کی منظوری دی تھی تاہم پھر ورلڈ بینک نے ایک قسط کا اجرا موخر کردیا اور باقی دو اقساط کا حجم بھی کم کرکے 400ملین ڈالر فی قسط کردیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اسی طرح ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی انرجی سیکٹر ریفارمز ایند فنانشل سسٹین ایبلٹی پروگرام کی 300 ملین ڈالر کی قسط کی منظوری موخر کردی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات بجٹ کے اعلان سے قبل ختم ہوجانے تھے مگر زائد ٹیکسوں کے نفاذ اور بجلی کے نرخوں میں مزید 46 فیصد اضافے پر ڈیڈلاک پیدا ہوگیا۔
Comments are closed.