سپین کے صوبہ کاتالونیا میں کورونا کیسز میں اضافہ سامنے آنے کے بعد دوبارہ پابندیوں کا امکان پیداہوگیاہے۔ بارسلونا میں کورونا وائرس کی بھارتی قسم کے کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے غوروفکر شروع کردیاہے۔ پیر کی صبح سیکرٹری صحت کارمین کابیز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شہریوں کی صحت کے پیش نظر مزید اقدامات کا جائزہ لیا جارہاہے۔اگر ضروری سمجھا گیاتوپابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
انھوں نے زور دے کرکہاکہ پہلے کی طرح کیسز سامنے نہیں آرہے تاہم کورونا وائرس کی صورتحال تشویشناک ہے۔
28 جون سے 4 جولائی کے درمیان کورونا کے 72 فیصد متاثرین کی عمریں 15 سے 34 سال کے درمیان تھیں۔بارسلونا پبلک ہیلتھ ایجنسی کے مطابق گزشتہ سات دنوں کے دوران 8 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوئے جن میں 5 ہزار 7 سو 62 افراد کی عمریں 15 سے 34 سال کے درمیان تھیں۔ بارسلونا میں وبائی مرض کے بعد سے اب حالات زیادہ خراب ہورہے ہیں۔
ماہرین کا کہناہے کہ رات کے کرفیو کا خاتمہ، بھارتی قسم کے وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے۔ بارسلونا میں گزشتہ ہفتے کے دوران مثبت کیسز کی شرح تیس فیصد بڑھ گئی ہے۔ماہرین نے حکام سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیاہے۔
سپین کی وزارت صحت کی طرف سے جاری ہونے والے نیے اعداد و شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ سپین میں کل 12563 نئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں،جس کے بعد کہا جاسکتا ہے کہ سپین ہائی رسک زون میں پہنچ گیا ہے اور یہ کیفیت ماسک کی پابندی ختم ہونے کے بعد سامنے آئی ہے، ان میں سے 6606 گزشتہ 24 گھنٹوں میں سامنے آئے ہیں اور مزید 82 اموات کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد ملک میں اموات کی مجموعی تعداد80911 ہوچکی ہے، 14 دنوں میں وائرس کے سامنے آنے والے واقعات میں 18 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے،یہ 14 مئی کے بعد سب سے زیادہ واقعات ہیں،سپین میں کورونا کے آغاز سے لیکر اب تک ملک میں مثبت کیسیز کی کل تعداد 38 لاکھ 33 ہزار868ہوچکی ہے،جمعہ کے روزمجموعی طورپر2412 مریضوں کوویڈ -19 کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جوجمعرات کی نسبت 55 فیصد زیادہ ہے،ہسپانوی اسپتالوں کے آئی سی یوز میں دباؤ قدرے بڑھ گیا ہے اور 586 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں
Comments are closed.