جاپان کے شہر ٹوکیو میں عالمی کھیلوں کے مقابلوں کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، میگا ایونٹ میں 206 ممالک کے 11 ہزار سے زائد اتھلیٹس ایکشن میں نظر آئیں گے۔ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شاندار آتش بازی نے خالی اسٹیڈیم میں بھی رنگ بھر دیے۔
ٹوکیو گیمز کا باقاعدہ افتتاح جاپانی شہنشاہ ناروہیٹو نے کیا، وہ اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ ماسک پہن کر اسٹیڈیم میں داخل ہوئے اور سماجی فاصلے سے بیٹھنے سے قبل ایک دوسرے کو جھک کر سلام کیا، ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا نے اولپکس کی مشعل روشن کی۔
کورونا کی عالمی وباء کے باعث کیھلوں کے میگا ایونٹ ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب خالی اسٹیڈیم میں ہوئی، اس وینیو پر 70 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے مگر 800 غیرملکی اور 150 مقامی افراد سمیت 950 اہم شخصیات ہی اس تقریب میں موجود تھیں۔
ان اہم شخصیات میں جاپان کے شہنشاہ شہنشاہ ناروہیتو، امریکی خاتون اول جل بائیڈن، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں بھی شامل تھے، نشستوں کو اس طرح کے رنگوں سے ڈھانپا گیا کہ اسٹیڈیم بھرا ہوا محسوس ہو، شاندار آتش بازی اور گرافکس نے ماحول نے تقریب کو خاصا رنگین بنا دیا، فنکاروں نے رقص کا خوبصورت مظاہرہ پیش کیا، کورونا متاثرین کی یاد میں خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
اولمپکس میں شریک 206 ملکوں کے اسکواڈز کی پریڈ میں معمول سے کم کھلاڑیوں نے شرکت کی، چند ملکوں کے اسکواڈز سماجی فاصلے کی پاسداری کی جبکہ دیگر اسے مکمل طور پر نظر انداز کرتے نظر آئے، ملکی پرچم اٹھانے والے اکثر کھلاڑیوں نے ماسک پہن رکھے تھے، تاہم پاکستان کا جھنڈا اٹھانے والوں نے اس کی ضرورت محسوس نہیں کی، پاکستانی کھلاڑیوں ماحور شہزاد اور خلیل اختر کو ماسک اتارنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
Comments are closed.