وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین افغانستان میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں دونوں ممالک افغان امن عمل میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں۔
چین کے شہر چینگدو میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین افغانستان کے امن عمل میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تشدد کی ہمیشہ مذمت کی ہے اور پاکستان افغانستان کے مسئلے کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے۔
وزیرخارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو وہاں قیام امن کے لئے فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے معاملے پر وہ مطمئن ہیں کہ یہ صحیح سمت میں گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سٹریٹجک ، معاشی اور سلامتی تعاون کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں،
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ فریقین نے دو طرفہ مذاکرات میں اس تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیاہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وفود کی سطح پر بات چیت انتہائی دوستانہ اور خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے جس میں دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ پاکستان اور چین دوست ہیں اور دوست کی حیثیت سے رہیں گے، دنیا کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہم قابل اعتماد دوست ہیں۔
وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پر عزم کے اعادہ پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا کہ بھارت 5 اگست کی مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائیوں کو کالعدم قرار دے اور اس کی حیثیت بحال کرے۔انہوں نے کوویڈ 19 سے نمٹنے ،کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی اور پاکستان کی بھر پور حمایت کرنے پر بھی چین کا شکریہ ادا کیا۔داسو میں چینی انجینئرز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو بھی پاک چین تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ہمارے دوطرفہ اور اسٹریٹجک تعلقات کو اپ گریڈ کرنے کے ہمارے ارادوں کا واضح مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔
Comments are closed.