افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس نے رپورٹنگ کیلئے طالبان کے زیرکنٹرول علاقے سپن بولدک جانے والے چار صحافیوں کو واپسی پر گرفتارکر لیا۔
یہ صحافی افغان حکومت کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کی حقیقت کا پتہ چلانے کیلئے طالبان کے زیرقبضہ علاقے سپن بولدک گئے جن میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ طالبان افغانستان کے صوبے قندھار کے جنوبی علاقے میں عوام کا قتل عام کر رہے ہیں۔
افغان سیکورٹی حکام نے چار صحافیوں کو گرفتار کر کے نامعلوم منتقل کرنے اور ان زیرتفتیش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاروں صحافیوں کو دشمن (طالبان) کے ایجنڈے کی ترویج کے الزام میں پکڑا گیا ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان میرواعظ ستانکزئی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے حق میں یا افغانستان کی قومی سلامتی کے خلاف کوئی بھی پراپیگنڈہ جرم ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان کے مقامی ترجمان محمد نعیم کا کہنا ہے کہ یہ صحافی افغان حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے عوامی قتل عام کے بے بنیاد الزامات کی تحقیق کے لئے سپن بولدک آئے تھے، ان کا جرم صرف حقائق سے پردہ اٹھانا ہے۔
افغان صحافتی تنظیموں نے چاروں صحافیوں کی خلاف قانون گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی صحافیوں کی گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.