حکومت،تاجربرادری ٹیکس اصلاحات،ریونیواضافے کی حکمت عملی ملکر بنانے پرمتفق

حکومت اور کاروباری برادری نے ٹیکس نظام میں بہتری کیلئے اصلاحات اور ریونیو بڑھانے کی حکمت عملی باہمی مشاورت سے مرتب کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان سے ملک کے بڑےچیمبرز آف کامرس کے صدور نے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کے ساتھ ساتھ کراچی، لاہور، سرحد، کوئٹہ، گجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، گجرات، ملتان، سرگودھا، گوادر، اسلام آباد اور راوالپنڈی کے چیمبرز کے صدور اور نائب صدور شامل تھے۔

وفاقی وزراء حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار، مشیرِ برائے کامرس و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل، گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر کے علاوہ متعلقہ حکام شریک ہوئے، جب کہ وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔بڑےچیمبرز آف کامرس کے صدور کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری ٹیکس دینے کیلئے تیار ہے اور ٹیکس نظام میں اصلاحات کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

شرکاء نے پہلی دفعہ کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے ان کی تجاویز براہِ راست سننے کے حکومتی اقدام کو سراہا اور ماضی میں اس طرح کے کسی اقدام کی موجودگی نہ ہونے کی وجہ سے حکومت و کاروباری برادری کے مابین موجود خلیج سے ملک میں کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا بھی ذکر کیا۔

وزیرِاعظم نے ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے صنعتی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے اور جس سے نہ صرف تجارتی خسارہ کم ہوگا، زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

وزیراعظم نے مزیدکہا کہ ٹیکس کے نظام کی بہتری کیلئے اصلاحات جاری ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت سے اس عمل میں تیزی اور بہتری آئے گی، انہوں نے وفاقی وزراء کو اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل رابطے میں رہنے اور ان کی تجاویز و مسائل سننے کیلئے باقائدگی سے ملاقاتوں کی ہدایت جاری کی۔

وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ سیاحت کی صنعت کی ترقی کیلئے لائحہ عمل، زراعت کی ترقی کیلئے جامع ایگریکلچرل پلان اور صنعتوں کو مراعات و سہولیات فراہم کر رہے ہیں، موجودہ حکومت  صنعت کاروں اور کاروباری برادری کو سہولیات فراہم کرنے کے بعد اپنی توجہ اب مشاورت سے مسائل کے حل کیلئے  کوششوں پر مرکوز کر رہی ہے۔

Comments are closed.