سپین میں بیروزگاری میں کمی، دوسری سہ ماہی میں 4 لاکھ سے زائد افراد برسر روزگار

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح کورونا وائرس نے سپین کی معیشت پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ کوروناوائرس سے پیدا ہونے والے بحران کے بعد سپین میں لاکھوں افراد بے روزگارہوئے۔ تاہم کورونا ویکسین کے آغاز اور وائرس کے پھیلاو میں کمی کے بعد صورتحال بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ سال کی دوسری سہ ماہی میں 4 لاکھ 64 ہزار 9 سو سے زائد افراد روزگار سے وابستہ ہوئے جس کے بعد ملک بھر میں بے روزگاری کی شرح 15.26فیصد رہ گئی ہے۔ 1.06ملین افراد روزگار سے وابستہ ہوئے جبکہ 3۔5 ملین تاحال بیروزگار ہیں۔

دوسری سہ ماہی میں سب سے زیادہ ہوٹل،ریسٹورنٹس کے شعبے میں لوگ روزگار سے وابستہ ہوئے۔ اس شعبے میں 3 لاکھ 65 ہزار 7 سو افراد روزگار ملا۔ جبکہ تعمیراتی شعبے، صنعت اور زراعت کے شعبے میں لوگوں نے ملازمتیں حاصل کی ہیں۔

نئے اعدادوشمار میں ان افراد کو شامل نہیں کیاگیاجو ابھی تک حکومتی امدادی اسکیم ایرتے حاصل کررہے ہیں۔ سوشل سیکیورٹی کے مطابق 4 لاکھ 48 ہزار افراد ابھی بھی حکومتی امدادی اسکیم سے مدد حاصل کررہے ہیں۔ حالات میں بہتری کے بعد گھر سے کام کرنے والے افراد میں بھی کمی ہوگئی ہے۔

Comments are closed.