طالبان نے افغانستان میں مزاحمتی تحریک کے گڑھ صوبہ پنج شیر کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا، جب کہ وادی کے عوام کے خلاف انتقامی کارروائی نہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ پنج شیر پرا سلامی امارت کا قبضہ ہو چکا ہے، اللہ کی مدد اور قوم کی دعاؤں سے پنج شیر میں کامیابی حاصل ہوئی، وادی کے لوگ بھائی ہیں، ان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہو گی۔
طالبان نے صوبہ پنج شیر کے گورنر ہاؤس ، پولیس ہیڈ کوارٹرز اور تمام سات اضلاع کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ کیا ہے، جب کہ طالبان سے لڑائی کے دوران مزاحمتی فورس کے ترجمان فہیم دشتی اور تین اہم کمانڈرز ہلاک ہو گئے، جن میں کمانڈر زجنرل عبدالودود، منیب امیری اور گل حیدر شامل ہیں۔ احمد مسعود نے طالبان کو جنگ بندی کے لیے مشروط پیش کش کی ہے۔
Comments are closed.