پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا الیکشن۔۔۔ رمیز راجا بلا مقابلہ چیئرمین منتخب

سابق کپتان اور گورننگ بورڈ میں پیٹرن ان چیف وزیراعظم عمران خان کے نامزد کردہ رمیز راجہ بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔صوبائی ایسوسی ایشن کے انتخابی عمل مکمل نہ ہونے کے باعث کوئی منتخب نمائندہ اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔

 سابق چیئرمین احسان مانی کے عہدے کی معیاد پوری ہونے کے بعد  پی سی بی کے پیٹرن ، وزیراعظم عمران خان نے27 اگست کو رمیز راجہ کے علاوہ اسدعلی خان کو تین سال کے لیے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا رکن نامزد کیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کے انتخاب کے لیے گورننگ بورڈ کا خصوصی اجلاس آج نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں ہوا جس کی صدارت بورڈ کے الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید نے کی۔

سابق کپتان اور گورننگ بورڈ میں پیٹرن ان چیف وزیراعظم عمران خان کے نامزد کردہ رمیز راجہ بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔صوبائی ایسوسی ایشن کے انتخابی عمل مکمل نہ ہونے کے باعث کوئی منتخب نمائندہ اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔گورننگ بورڈ کے ممبران عاصم واجد جواد ، عالیہ ظفر ، اسد علی خان ، عارف سعید ، جاوید قریشی ، رمیز راجہ اور وسیم خان نے خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔

رمیز راجہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے 36 ویں چیئرمین ہیں ، انہیں احسان مانی کی جگہ پی س بی کی چیئرمین شپ دی گئی ہے۔وہ سال 2003 سے 2004 تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو بھی رہ چکے ہیں۔ وہ آئی سی سی چیف ایگزیکٹو کمیٹی میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ رمیز راجہ ایم سی سی کی موجودہ ورلڈ کرکٹ کمیٹی کے رکن ہیں۔ان کا شمار دنیا کے معروف براڈکاسٹرز میں ہوتا ہے۔

چیئرمین پی سی بی کی حیثیت سے بورڈ آف گورنرز سے خطاب کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ’میں آپ سب کا مشکور ہوں کہ آپ نے مجھے پی سی بی کا چیئرمین منتخب کیا اور میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں تاکہ ہم پاکستان کرکٹ کو میدان کے اندر اور باہردونوں مقامات پر مضبوط کریں اور پڑوان چڑھائیں۔

انہوں نے کہامیری پہلی ترجیح قومی کرکٹ ٹیم میں اُس سوچ، ثقافت اور نظریے کو متعارف کروانا ہے کہ جس نےکبھی پاکستان کو کرکٹ کی سب سے خطرناک ٹیم بنادیا تھا۔  ایک ادارےکی حیثیت سے ، ہم سب کو قومی کرکٹ ٹیم کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور ان کی مطلوبہ ضروریات کوپورا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اسی برانڈ کی کرکٹ کھیلیں کہ جس کی ان سے شائقین کرکٹ توقع کرتے ہیں۔رمیز راجہ نے کہاکہ ظاہر ہے کہ ایک سابق کرکٹر کی حیثیت سے ، میری دوسری ترجیح اپنے سابق اور موجودہ کرکٹرز کی فلاح و بہبود کا خیال کرنا ہوگی۔ یہ کھیل کرکٹرز سے ہے اور ہمیشہ ان ہی سے رہے گا، لہٰذا وہ اپنے ادارے سے اسی پہچان اور احترام کے مستحق ہیں۔

Comments are closed.