شاہ محمود قریشی سے کینیڈین وزیرخارجہ کا رابطہ، افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کینیڈین وزیرخارجہ مارک گارنیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات، افغانستان کی صورت پر تبادلہ خیال کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ان کے کینیڈین ہم منصب مارک گارنیو نے ٹیلی فون کیا، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین باہمی دلچسپی، دوطرفہ تعلقات اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیرخارجہ نے کینیڈین ہم منصب کو افغانستان کی صورتحال پر متفقہ لائحہ عمل کی تشکیل کے لیے کیے گئے حالیہ چار ملکی دورے کی تفصیلات سے آگاہ کیا

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، افغانستان میں قیام امن کو خطے کے امن و استحکام اور ترقی کیلئے ناگزیر قرار دیا اور کہا  کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،عالمی برادری افغانستان کی معاشی و انسانی معاونت کیلئے آگے بڑھے۔

انہوں نے افغانستان کو امدادی سامان کی ترسیل کیلئے “انسانی راہداری” کھولنے کے حوالے سے مارک گارنیو کو بتایا کہ پاکستان، افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی المیے کے پیش نظر، افغانوں کو ہوائی اور زمینی راستوں سے امدادی سامان کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے، عالمی برادری کو ان ممالک کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے جو عرصہ دراز سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرتے آ رہے ہیں۔

دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کی نوعیت پراطمینان کا اظہار  کرتے ہوئے انہیں مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا،  شاہ محمود قریشی نے کورونا وبائی صورتحال میں بہتری کی صورت میں پاکستان اور کینیڈا کے درمیان اگلے سیاسی مشاورتی اجلاس کے بالمشافہ انعقاد کے متمنی ہیں، انہوں نے کینیڈین وزیر خارجہ کے ساتھ، ہملٹن کینیڈا میں، پاکستانی کینیڈین شہری کی ہلاکت اور اس کے 63 سالہ والد فقیر علی کے اغواء کا معاملہ اٹھایا، تو مارک گارنیو نے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کینیڈین ہم منصب سے مطالبہ کیا کہ وبائی صورتحال میں بہتری کو پیش نظر رکھتے ہوئے، طلباء اور کاروباری حضرات کی مشکلات میں کمی لانے کیلئے، ویزہ ایڈوائزری پر نظر ثانی کی جائے،  کینیڈین وزیرخارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ  کابل سے کینیڈین شہریوں کے انخلاء میں پاکستان کی جانب سے فراہم کی گئی بھرپور معاونت پر پاکستانی قیادت کے شکر گزار ہیں۔وزیر خارجہ نے کنیندین ہم منصب کو یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان سے انخلاء کے عمل میں معاونت کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔

Comments are closed.