بیجنگ: چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین حقیقی کثیرالجہتی کا بھرپور استقامت سے تحفظ کرے گا، یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے اور بنی نوع انسان کو ایک بہتر مستقبل کی جانب لے جانا چاہیے۔ چینی صدر نے چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور ایک کلیدی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے واضح کیا کہ چین حقیقی کثیرالجہتی کا بھرپور استقامت سے تحفظ کرے گا ، دنیا کے ساتھ مارکیٹ کے مواقع کا مضبوطی سے اشتراک کیا جائے گا، غیرمتزلزل طور پر اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دیتے ہوئے دنیا کے مشترکہ مفادات کا مضبوط دفاع کیا جائے گا۔
شی جن پھنگ نے زور دے کر کہا کہ کھلا پن عصرحاضر میں چین کی ایک مخصوص علامت ہے۔ڈبلیو ٹی او میں چین کی شمولیت کے 20 برس اصلاحات کے گہرے نفاذ ، چین کے لیے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے، اور چین کی جانب سے ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے دنیا کو فائدہ پہنچانے کے 20 سال ہیں۔
شی جن پھنگ نے تشویش ظاہر کی کہ گزشتہ 10 سالوں میں “ورلڈ اوپن انڈیکس” میں کمی آرہی ہے اور کھلے پن پر عالمی اتفاق رائے کمزور ہوا ہے۔ ہمیں معاشی عالمگیریت کے عمومی رجحان کو سمجھنا چاہیے، دنیا بھر کے ممالک کو کھلے پن میں مدد فراہم کرنی چاہیے، یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے اور بنی نوع انسان کو ایک بہتر مستقبل کی جانب لے جانا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے وعدہ کیا کہ چین کا اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسعت دینے، ترقی کے مواقع کو دنیا کے ساتھ بانٹنے اور اقتصادی عالمگیریت کو مزید کھلے، ، جامع، متوازن اور مشترکہ مفادات کی سمت فروغ دینے کا عزم مضبوط اور برقرار رہے گا۔
چینی صدر نے نئے اقدامات کا سلسلہ بھی تجویز کیا جس میں ڈیجیٹل معیشت، تجارت اور ماحولیات کی ترقی، صنعتی سبسڈیز اور کثیرالطرفہ تجارتی نظام کے بین الاقوامی قوانین کی تشکیل شامل ہیں۔چین سبز، کم کاربن اور ڈیجیٹل معیشت جیسے بین الاقوامی تعاون میں گہرائی سے شریک ہو گا۔
چین “بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دے گا۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، عالمی غذائی تحفظ اور توانائی کی سلامتی کو برقرار رکھنے میں فعال طور پر حصہ لے گا اور جنوب۔جنوب تعاون فریم ورک کے تحت دیگر ترقی پذیر ممالک کو مزید امداد کی فراہمی جاری رکھے گا
Comments are closed.