بیجنگ: چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ شنگھائی میں شروع ہو گئی ۔ افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے ممالک کے رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے وبا کے تناظر میں چین کی جانب سے چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے انعقاد کی تعریف کی۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ عالمی معیشت کی بحالی کو فروغ دینے کے لیے چین کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، اور وہ یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ چین کثیر الجہتی تجارتی نظام کی بحالی کے لیے زیادہ سے زیادہ شراکت کرے گا۔
اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈراگی کا خیال ہے کہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو چین اور یہاں تک کہ دنیا میں تجارتی پروموشن کی سب سے بڑی سرگرمیوں میں سے ایک ہے اور یہ بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کے لیے چین کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اس سال اٹلی کی 100 سے زائد کمپنیوں نے نمائش میں شرکت کی۔ “تجارت آزاد اور منصفانہ ہونی چاہیے۔ ہمیں منصفانہ مسابقتی مارکٹ کا ماحول برقرار رکھنا چاہیے۔ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو عالمی معیشت کی زیادہ پائیدار اور جامع بحالی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔”
ڈبلیو ٹی او کی ڈائریکٹر جنرل انگوزی اوکونجو ایویرا نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں چین کی شمولیت نے تیز رفتار اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ چین کی ترقی نے نہ صرف اس کے لوگوں کو غربت سے نکالا ہے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کیا ہے بلکہ اس سے ترقی پذیر دنیا میں چین کے تجارتی شراکت داروں کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اقتصادی بحالی اور ترقی، تجارت اور کثیر الجہتی تعاون پر توجہ دے گی اور عالمی معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
Comments are closed.