بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو بد نام کرنے کے لیے بی بی سی کی بدنیتی پر مبنی رپورٹنگ

بیجنگ: امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی میں چائنا۔افریقہ انسٹی ٹیوٹ کی پروفیسر ڈیبورا براوٹیگم نے ادارے کی ویب سائٹ پر ایک مضمون میں کہا کہ بی بی سی نے “ڈیبٹ ٹریپ ڈپلومیسی “کے حوالے سے ان کے خیالات کو غلط انداز میں پیش کیا ہے ۔ مضمون میں وضاحت کی گئی کہ کیسے بی بی سی نے سیاق و سباق سے ہٹ کر اُن کے خیالات کو پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی بی سی نے ان کے خیالات کو نظر انداز کرتے ہوئے واضح طور پر اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے جس پر وہ “حیرت زدہ” ہیں ۔

اگرچہ بیلٹ اینڈ روڈ میں شریک ممالک، تحقیقی اداروں اور اسکالرز نے اس دعویٰ کو مسترد کیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ افریقہ کے لیے “قرض” کا باعث ہے ، لیکن کچھ مغربی سیاست دان اور میڈیا ادار ے بناء کسی ثبوت کے اور آنکھیں بند کرتے ہوئے اپنی سوچ کے مطابق چین کو “بدنام” کرنے پر بضد ہیں ۔ پروفیسر ڈیبورا اس کی حالیہ زندہ مثال ہیں۔

Comments are closed.