چین کے ساتھ کاروبارکرنا دنیا کو ایک بہترجگہ بناتا ہے،صدرچائنااسرائیل چیمبرآف کامرس

بیجنگ: چائنا اسرائیل چیمبر آف کامرس کے صدر یوویل بن سدیہ نے 22 سال تک چین میں کام کیا اور یہاں مقیم رہے اور انہوں نے  کئی اسرائیلی کمپنیوں کو چینی مارکیٹ سے منسلک کرنے میں مدد فراہم کی۔

چینی نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت چین آزاد اختراع کو فروغ دینے اور مقامی مارکیٹ کو ترقی دینے کے لیے کوشش کر رہا ہے تاکہ مغربی معیشت پر اپنا انحصار کم کیا جائے اور بہتر زندگی کے لیے لوگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا جاری رکھا جائے۔ چین عوام کو بڑی اہمیت دیتا ہے، چین نے تعلیم پر بہت زیادہ سرمایہ لگایا ہے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کم از کم اجرت میں اضافے، طبی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے اور طبی خدمات کی سطح کو بہتر بنانے کی بھر پور کوشش کی۔ چین سستی قیمت پردنیا کی  عمدہ ترین مصنوعات فروخت کر رہا ہے۔ یہ مصنوعات نئے عہد میں “میڈ اِن چائنا” بن چکی ہیں۔

چینی لوگ علم اور تعلیم پر توجہ دیتے ہیں۔ یہ روایتی چینی ثقافت میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ “ٹیکنالوجی ترقی کا تعین کرتی ہے، اور تعاون جیت جیت  کی صورت حال ہی میں حاصل ہوتا ہے”۔

گزشتہ 30 سالوں میں چینی لوگوں نے سیکھنے، ترقی کرنے اور عظیم نظریات اور عزائم رکھنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ ماضی میں یورپ اور امریکہ کے زیر تسلط عالمی معیشت’’منافع‘‘ سے قریبی تعلق رکھتی ہے،اور اب اس کھیل کا اصول ’’جدت‘‘ ہے اور ظاہر ہے کہ  چین کو اس عظیم ترقی کے دور کی قیادت کرنی چاہیے۔

Comments are closed.