بہاولپور: بہاولپور میں نیا پاکستان صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی ختم کرنے سے متعلق سپریم کورٹ بار کی درخواست پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ بار جھوٹ بول کر باہر جانے والوں کو ایک بار پھر موقع دینا چاہتی ہے، سپریم کورٹ بار کو اگر اس میں کوئی برائی نظر نہیں آتی تو غریب مجرموں کا کیا قصور ہے انہیں کیوں جیلوں میں رکھا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ بار یہ درخواست بھی کردے کہ پورے پاکستان کی جیلیں کھول دی جائیں، پاکستان کا تین بار وزیراعظم بننے والا شخص لندن کے مہنگے ترین علاقے میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہے، پوچھا جائے کہ پیسہ کہاں سے آیا تو جواب ملتا ہے کہ بچوں سے پوچھا جائے اور بچے جواب دیتے ہیں کہ ہم پاکستان کے شہری ہی نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حضرت علیؓ نے کہا کہ حکومتی نظام کفر سے چل سکتا ہے لیکن انصاف کے بغیر نہیں، دنیا حیران ہے کہ مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کیسے آگئے؟ پاکستان کو فلاحی ریاست بنتے نہیں دیکھا لیکن برطانیہ گیا تو پہلی بار فلاحی ریاست دیکھی جہاں مریض کے پاس پیسے نہ ہونے کے باوجود اس کا علاج ہوتا دیکھا، وہاں کے قومی اسپتالوں میں مفت علاج ہوا جہاں والدہ کا علاج کرایا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی کریمﷺ کو رحمت اللعالمین بناکر بھیجا سب انسانوں کے لیے، یعنی جو ان کی سنت پر عمل کرے وہ آگے جائے گا، مغرب والے فلاحی ریاست کے معاملے میں ہم سے بہت آگے ہیں جب کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مسلمان ممالک میں شاید ہی کوئی فلاحی ریاست ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے لیے کہاں سے پیسہ لائیں؟ جبکہ سب سے زیادہ پیسہ صحت پر خرچ ہوتا ہے، برطانیہ میں صرف صحت کا بجٹ پاکستان کے پورے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہے، ہم جو ہیلتھ انشورنس کارڈ دے رہے ہیں وہ مغرب میں بھی نہیں ، کیوں کہ وہاں انشورنس کے عوض پیسے دیے جاتے ہیں جبکہ حکومت یہ مفت دے رہی ہے۔پنجاب حکومت صرف ہیلتھ کارڈ پر 400 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔
Comments are closed.