اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ اور مشترکہ سلامتی معاہدے کی تنظیم کے درمیان تعاون کے حوالے سے ایک عمومی مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ جون نے اجلاس میں شرکت کی ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چانگ جون نے نشاندہی کی کہ موجودہ دنیا کو سلامتی کے روایتی و غیرروایتی خطرات کا سامنا ہے ۔خاص طور پربعض ممالک یک طرفہ پسندی اور بالادستی پرعمل پیرا ہیں جو دوسرے ممالک کی سلامتی و ترقی کے لیے نقصان دہ ہے۔
چانگ جون نے کہا کہ پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر عالمی برادری کو حقیقی کثیرالجہتی پر عمل پیرا رہنا چاہیے،گروہی سیاست اور چھوٹے حلقوں کی مخالفت کرنی چاہیے۔اتحاد و تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے محاذ آرائی اور دباؤ ڈالنے کے اقدامات کی مخالفت کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مساوات اور باہمی اعتماد کی ضرورت ہے، ہمیں بالادستی کی مخالفت کرنی چاہیے۔
افغان امور کے حوالے سے چانگ جون نے نشاندہی کی کہ موجودہ حالات میں انسانی المیے سے بچنا سب سے ضروری ہے ، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کی جانی چاہیےاور افغانستان کے تمام غیرملکی اثاثہ جات کو جلدی سے ،مکمل طور پر افغان عوام کو واپس دیا جانا چاہیے۔
Comments are closed.