یوکرین تنازع: روسی حملے کا خطرہ زیادہ ہے لیکن پیوٹن سے بات کرنیکا ارادہ نہیں، بائیڈن

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے واضح طور پر کہا ہے کہ روس کچھ دنوں میں یو کرین پر حملہ کرسکتا ہے اور حملے کا خطرہ بہت زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود میرا روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یوکرین تنازع اب بھی سفارتی ذرائع سے حل کیا جا سکتا ہے لیکن میں پیوٹن سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہوں۔ انہوں  نے روسی دعوے کے برعکس کہا کہ ماسکو نے اپنی افواج کو پیچھے نہیں ہٹایا ہے بلکہ مزید فوجیوں کو آگے بڑھایا ہے۔

جوبائیڈن نے اخبار نویسوں سے گفتگو میں کہا کہ روس حملے کا بہانہ بنانے کے لیے چھوڑے فلیگ آپریشن میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس واضح اشارے موجود ہیں کہ روس حملے کے لیے تیار ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مغرب کے دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے بھی برسلز میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس یوکرین پر بنا کسی وارننگ کے نہایت مختصر وقت میں حملہ کرسکتا ہے۔

ناروے کے سابق وزیراعظم جینز اسٹولٹن برگ نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ روس کی اس حوالے سے تیاری بھرپور ہے اور وہ مختصر وقت میں حملے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کی تیاری بہت خطرناک بھی ہے۔

Comments are closed.