سوئس بینکوں میں کس کس کے اکائونٹس؟ہوشربا تفصیلات منظرعام پر

جنیوا : گنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ کی جانب سے انکشافات سے بھرپورحقائق منظر عام پر آگئے ہیں۔اطلاعات کے تحت او سی سی آر پی نے سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک کے 18 ہزار اکاؤنٹس کی تفصیلات شائع کردی ہیں۔شائع شدہ تفصیلات کے تحت سوئس بینک کے70 سے زائد سال کے بینک اکائونٹس ڈیٹا کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

اکائونٹس میں 100 ارب ڈالرز سے زائد کی رقوم کے ریکارڈ کی تحقیقات کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق قازقستان کے صدر کے خاندان کے سوئس بینکوں میں 17 ارب سے زائد کے اثاثے ہیں۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے واپڈا کے سابق چیئرمین زاہد علی اکبرکے خفیہ اکائونٹ کا بھی سوئس سیکریٹس میں انکشاف کیا گیا ہے۔زاہد علی اکبر خان کے خفیہ سوئس اکائونٹ میں 3 ارب روپے جمع کرائے گئے۔زاہد علی اکبر پر واپڈا میں 176 ملین روپے کی خورد برد کا الزام تھا۔

2006 میں زاہد علی اکبر کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔ وہ 1987 میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی رہے تھے۔تفصیلات میں جنرل ریٹائرڈ اختر عبدالرحمان کے بیٹوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہارون اختر ، اکبر اور غازی کے نام سے مشترکہ اکائونٹس 1985 میں کھولے گئے اور اس وقت کائونٹس میں 3.7ملین ڈالرز یعنی 64 کروڑ روپے رکھے گئے۔اکبر کے نام پر ایک اور اکائونٹ 1986 میں کھولا گیا اور اس اکائونٹ میں نومبر 2010 تک ایک ارب 60 کروڑ روپے سے زائد رقم موجود تھی۔

او سی سی آر پی کے مطابق ہارون اختر اور اکبر نے ان کے سوالات کے جواب نہیں دیئے۔جبکہ اکبر غازی نے کہا کہ سوئس اکائونٹس سے متعلق خبر درست نہیں۔سوئس سیکرٹس کے مطابق ان اکائونٹس میں موجود رقوم کی مالیت 100 ارب ڈالرز ہے اور یہ رقم پاکستانی روپے میں 17 ہزار 600 ارب روپے کے مساوی بنتی ہے۔

زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے کے مخالفین کو کچلنے کے لیے ایک بینک نے 10 کروڑ ڈالرز کی رقم دی۔سابق مصری صدر حسنی مبارک اور سابق مصری انٹیلی جینس چیف عمر سلیمان کے بھی اکائونٹس نکلے ہیں۔جبکہ قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف کے اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

قازقستان کے صدر نے 1998 میں بطوروزیرخارجہ 10 لاکھ ڈالرزسوئس اکاؤنٹ میں جمع کرائے۔جبکہ قازقستان کے صدر نے برٹش ورجن آئی لینڈزمیں آف شورکمپنیاں بنائیں۔ ان اثاثوں کی مالیت 50 لاکھ ڈالرز کے مساوی تھیں۔قازقستان کے صدر کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہوں نے امریکہ اور روس میں 77 لاکھ ڈالرز کے اپارٹمنٹس خریدے۔

او سی سی آر پی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 47 میڈیا اداروں کےساتھ مل کردنیا کی سب سے بڑی تحقیقات کی ہیں اور یہ تحقیقات سوئس بینکنگ کی پراسراردنیا سے متعلق ہیں۔تحقیقات میں سیاستدانوں۔جرائم پیشہ افراد اور جاسوسوں کے مالی رازوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

Comments are closed.