روس کا یوکرین پر تین اطراف سے حملہ، پیوٹن کی بیرونی قوتوں کو سخت وارننگ

روس نے عالمی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ یوکرین پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 70 سے زائد فوجی تنصیبات تباہ کردی، 10 شہریوں اور 40 یوکرینی فوجی ہلاک ہوگئے، صدر پیوٹن نے خبردار کیا ہے  کہ اگر کسی بیرونی قوت نے مزاحمت کی تو اسے فوری جواب اور تباہ کن نتائج بھگتنا ہوں گے۔

روس نے عالمی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ یوکرین پر حملہ کر دیا، روسی فوجی دستے تین اطراف سے یوکرین پر حملہ آور ہوئے، دارالحکومت کیف سمیت یوکرین کے 10 سے زائد شہر روسی فضائی حملوں کے بعد دھماکوں سے گونج اٹھے۔روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے روس کے مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 55 منٹ پر ایک ٹیلی ویژن خطاب کے دوران یوکرین پر حملے کا اعلان کیا، انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے خلاف مشرقی علاقے ڈونباس سے فوجی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ اپنے دفاع میں یہ ”مداخلت” کر رہے ہیں، روس یوکرین پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن وہ ملک (یوکرین) کو غیرفوجی اور ‘ڈی نازی فائی’ کرے گا۔ انہوں نے یوکرین کے فوجیوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں، انہوں نے عالمی برادری کو بھی خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بیرونی قوت نے روس نے خلاف مزاحمت کی تو اسے فوری جواب اور تباہ کن نتائج بھگتنا ہوں گے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کےمطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت 10 سے زائد شہر روسی فضائی حملوں سے گونج اٹھے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ روس میزائل حملوں سے یوکرین کے انفراسٹرکچر، بارڈر گارڈز اور شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے، تاہم روسی وزارت دفاع نے شہروں پر حملوں کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کی 70 سے زائد دفاعی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، روس کے فوجی دستے یوکرین میں مشرقی، جنوبی اور شمالی سرحدوں سے داخل ہوئے۔

روس کے حملے میں اب تک یوکرین کے 10 شہریوں اور 40 فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات سامن آئی ہیں جب کہ متعدد افراد زخمی ہیں، علی الصبح روسی حملے کے بعد مختلف شہروں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے، شہری محفوظ ٹھکانوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔

Comments are closed.