بارسلونا۔ سانحہ تیتوان کے حوالے سے پولیس کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کسی بھی قسم کے مجرمانہ فعل کو مسترد کرتے ہوئے آگ کو حادثہ قرار دیاگیاہے۔ سانحہ تیتوان یکم دسمبر کو ہوا جس میں ایک خاندان کے افراد ہلاک ہوئے۔ جن میں ایک پاکستانی مرد اس کے دو بچے اور بیوی شامل تھی۔
آگ سے جانبحق ہونے والا خاندان ایک خالی بینک کی عمارت میں غیرقانونی طور پر مقیم تھا۔ حادثہ کے وقت آگ لگائے جانے کے شبہ پر پولیس نے تحقیقات کیں اور 5 مہینوں کے بعد رپورٹ جاری کی جس کے مطابق آگ حادثاتی طور پر لگی۔
سانحہ تیتوان میں میتوں کو بہت زیادہ تگ ودو کے بعد پاکستان بھجوایاگیاتھا۔
Comments are closed.