اسلام آباد:حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاست کی رٹ پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جائےگا، ہرغیرقانونی کام کا راستہ روکا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایسے ہتھکنڈے معیشت کوتباہ کرنے کےمترادف ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت سیاسی کمیٹی اورفاقی کابینہ کے اجلاس ہوئے جس میں پی ٹی آئی کےلانگ مارچ اورامن وامان کی صورتحال پرغور کیاگیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ ریاست کی رٹ پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جائےگا،پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو ہر صورت روکا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ ایسے ہتھکنڈے معیشت کوتباہ کرنے کےمترادف ہیں، دھرنوں سے معیشت کا نقصان جبکہ دیہاڑی دارمزدورمتاثرہوگا۔ کسی کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہر قیمت پرعوام کاتحفظ یقینی بنایا جائیگا۔ اجلاسوں میں فیصلہ کیا گیا کہ امن وامان میں خلل ڈالنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی اورکسی قسم کے تشدد یا اشتعال انگیزی پرقانون حرکت میں آئے گا تاہم مفاد عامہ کیلئے تمام راستے کھلے رکھے جائیں گے ۔ اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیاکہ حکومت دھرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پرمن وعن عملدرآمد کرے گی۔
لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے پلان تیار
پی ٹی آئی لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے پلان تیار کرلیا۔اسلام آباد میں 22 ہزار اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے جبکہ تمام صوبوں کی نفری مکمل کمانڈ سسٹم سمیت طلب کی گئی ہے ۔ریڈ زوز کو سیل کر دیا گیاہے ۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے پولیس حکام کی مشاورت سے تجاویز وزارت داخلہ کو بھجوادیں۔ پی ٹی آئی مظاہرین سے نمٹنے کیلئے پنجاب کانسٹیبلری کے 8 ہزار اور اینٹی رائٹس فورس اور سندھ پولیس کے 2، 2 ہزار اہلکارطلب کیے گئے ہیں جبکہ 500خواتین اہلکار بھی سیکورٹی کے فرائض انجام دیں گی۔ رینجرز کے 4 ہزار اہلکار بھی وفاقی دارالحکومت میں تعینات کیے جائیں گے ۔صوبوں سے قیدیوں کی 100 گاڑیاں اورآنسو گیس کے 15 ہزار شیل بھی مانگ لیے گئے ہیں۔
Comments are closed.