چودھری شجاعت حسین کا خط کسی بھی طرح قابل قبول نہیں، عمران خان
پارلیمنٹ کے پاس فوج نہیں اخلاقی طاقت ہوتی ہے،ہمیں اطلاعات ملی تھیں کہ آصف زرداری لاہور میں پیسہ چلارہےہیں۔ آصف زرداری چوری کے پیسے سے لوگوں کے ضمیر خریدتے ہیں،پارلیمانی پارٹی جو فیصلہ کرتی ہے سب کو قبول کرنا ہوتاہے، عمران خان
لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چودھری شجاعت حسین کا خط کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔ چودھری شجاعت حسین کے خط کی کوئی قانونی حیثیت ہی نہیں۔ عوام سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جو ہوا اس پر حیرت ہوئی۔ جمہوریت کی ایک بنیاد ہوتی ہے اور وہ اخلاقیات ہے۔ ساری قوم کے سامنے میں سندھ ہاوس میں منڈی لگی۔ سندھ ہاوس میں سیاستدانوں کی خرید و فروخت ہورہی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ ارکان اسمبلی بکریوں کی طرح بک رہے تھے۔ سندھ ہاوس میں بھی اہم کردار آصف زرداری تھا۔ آصف زرداری بیرونی سازش کا حصہ بنا اور شریفوں کو ساتھ ملایا۔ سینیٹ کے الیکشن میں بھی سینیٹرز کو خریدا گیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس فوج نہیں اخلاقی طاقت ہوتی ہے۔ ہم نےپرامن احتجاج کیا،ہمارے پرامن احتجاج پر ظلم کیا گیا۔ سب سے کرپٹ ترین لوگوں کو ہم پر مسلط کیا گیا ۔ 11 سوارب روپے کے کیسز معاف کروائے گئے۔ ضمنی انتخابات کیلئے مہم چلائی اور بڑی تعداد میں عوام جمع ہوئے۔ پاکستان کی تاریخ میں معیشت کی ایسی تباہی پہلے نہیں ہوئی،عمران خان نے کہا کہ ڈالر 230روپے تک پہنچ گیاہے، اسٹاک مارکیٹ مسلسل گراوٹ کا شکارہے۔ آصف زرداری 30سالوں سے اس ملک کو لوٹ رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں اطلاعات ملی تھیں کہ آصف زرداری لاہور میں پیسہ چلارہےہیں۔ آصف زرداری چوری کے پیسے سے لوگوں کے ضمیر خریدتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں یہ لوگ سیاستدان نہیں مافیا ہیں۔ پارلیمانی پارٹی جو فیصلہ کرتی ہے سب کو قبول کرنا ہوتاہے۔ عمران خان نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین کا خط کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔ چودھری شجاعت حسین کے خط کی کوئی قانونی حیثیت ہی نہیں۔ عوام سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے،عمران خان نے کہا کہ ہماری معیشت کا برا حال ہے،دن بدن معاشی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ کارکنان پرامن اجتحاج کریں ۔
Comments are closed.