پرامن رہوں گا لیکن اگرراستہ نہ بچا تو سڑکوں پرنکلوں گا، عمران خان
مجھے کمزور کر کے نواز شریف کو واپس لانے کا منصوبہ بن چکا ہے،الیکشن کمشنر ڈرپوک ہے۔خود سے کچھ نہیں کر سکتا،آئی ایم ایف سے پیسہ امریکی ایجنڈے پر کام کرنے کیلئے ملے گا،کہا جا رہا ہے افغانستان پر ڈرون حملہ پاکستان سے ہوا ہے،اگر یہ سچ ہے تو کیا،ہم نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ کرنا شروع کر دیا ہے،اگر معیشت گرتی رہی تو ہماری قومی سیکیورٹی متاثر ہو گی، انٹرویو،خطاب،بیان
اسلام آباد : تحریک انصاف کے عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی ہے۔کہیں حکومت کی کارکردگی نظر نہیں آ رہی۔الیکشن کمشنر ڈرپوک ہے۔خود سے کچھ نہیں کر سکتا۔آئی ایم ایف سے پیسہ امریکی ایجنڈے پر کام کرنے کیلئے ملے گا۔کہا جا رہا ہے افغانستان پر ڈرون حملہ پاکستان سے ہوا ہے۔اگر یہ سچ ہے تو کیا۔ہم نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ کرنا شروع کر دیا ہے۔اگر معیشت گرتی رہی تو ہماری قومی سیکیورٹی متاثر ہو گی۔
نجی چینل کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں آج بھی ہمارے جوان قربانیاں دے رہے ہیں۔آج بھی ہمارے جوان سرحدوں پر شہید ہو رہے ہیں۔بھارت نے ملکی مفاد میں امریکا کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ہم عوام کیلئے اب تک روس سے سستا تیل نہیں لے سکے۔امریکی پالیسیوں کی خاطر ہم اپنے مفادات قربان نہیں کر سکتے۔سوات میں جو کچھ ہو رہا ہے۔لگتا ہے اس کے پیچھے کوئی فتنہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سوات میں معاملات میں پی ٹی آئی کو نقصان پہنچانے کی گیم چل رہی ہے۔ہمیں بھی اجازت ہونی چاہیے۔بھارت کی طرح اپنی پالیسی بنائیں۔امریکہ کوعادت ہے ایک فون کرو اور پاکستان سے اپنی بات منوا لو۔میر جعفر چاہتے ہیں۔بیرونی ایجنڈا بھی ہے کہ پی ٹی آئی کو ختم کیا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت تب ٹھیک ہو گی جب سیاسی استحکام آئے گا۔سیاسی استحکام صاف اور شفاف الیکشن سے آئے گا۔یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔یہ جانتے ہیں۔ابھی الیکشن ہوئے تو پی ٹی آئی سویپ کر جائے گی۔الیکشن ہارنے کے ڈر سے انہوں نے ملک کو دائو پر لگا دیا۔مجھے کمزور کر کے نواز شریف کو واپس لانے کا منصوبہ بن چکا ہے۔نواز شریف کولا کر الیکشن جیتنے۔ہمیں ٹھکانے لگانے کا پلان بنایا گیا ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ 13 اگست کے جلسے میں آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کروں گا۔اس وقت ہماری حقیقی آزادی کی تحریک کا فیصلہ کُن موڑ ہے۔ہم اپنے فیصلے خود کریں۔انصاف لوگوں کو آزاد کر دیتا ہے۔جس نظام میں انصاف نہ ہو۔وہاں لوگ آزاد نہیں ہوتے۔حکومت خوفزدہ ہو چکی ہے۔25 مئی کو کیا گیا ظلم کبھی نہیں بھولوں گا۔ دو سے تین لوگوں نے بند کمرے میں مجھے ہٹانے کا پلان بنایا۔ان کو جانتا ہوں۔ویڈیو ریکارڈ کرا رکھی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک مائنڈ سیٹ ہے کہ امریکا ناراض ہوا تو کچھ ہو جائے گا۔حکومت تبدیل کروانے والے نہیں چاہتے۔یہاں خود مختار حکومت آئے۔ہمیں اس مائنڈ سیٹ سے نکلنا ہو گا۔ہمیں اندازہ ہی نہیں کہ ہمارے اندر کیا کیا صلاحیتیں موجود ہیں۔ہمیں امریکا سے تعلقات خراب نہیں کرنے۔بلکہ بات کرنی ہے۔جن کی اربوں کی جائیدادیں باہر ہوں۔وہ ملک سے کس طرح سنجیدہ ہو سکتے ہیں۔میں نے 20 سال تک بیرون ملک کمائی کی سب بیچ کر پاکستان لے آیا۔میں آخری وقت تک پرامن رہوں گا۔لیکن اگر انہوں نے وہاں تک پہنچایا۔جہاں کوئی راستہ نہ رہا تو پھر سڑکوں پر آئیں گے۔چوروں کو کبھی نہیں مانوں گا۔
اس سے پہلے عمران خان نے اقلیتی برادری کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی جدوجہد میں سب کو شریک ہونا چاہیے۔اس جماعت کا مقصد عوام کو انصاف فراہم کرنا ہے۔اسلامو فوبیا پوری دنیا کا مسئلہ بن چکا ہے۔ہمارے دین میں انسان سب برابر ہیں،ریاست مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی۔
عمران خان نے 13 اگست لاہور جلسے کے حوالے سے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کارکن 13 اگست کو ہاکی سٹیڈیم پہنچیں۔ فیلمز بچوں بڑوں اور خواتین سب کو جلسے میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔پاکستان حقیقی آزادی کے آخری مرحلے میں پہنچ چکا ہے۔پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر بنا تھا۔جو ملک اللہ کے نام سے بنا ہو کسی کے سامنے نہیں جھکے گا۔
Comments are closed.