اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کے وکلا کو ان سے ملنے کی اجازت دیدی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہبازگل پر مبینہ تشدد کے خلاف درخواست کی سماعت، اسلام آباد پولیس سے پیرتک رپورٹ طلب، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور میڈیکل افسر کو توہین عدالت کی کارروائی کے لیے شو کاز نوٹس جاری، شہباز گل سے وکلا ءکوہسپتال میں ان سے ملنے کی اجازت دیدی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کے وکلا کو ان سے اسپتال میں ملنے کی اجازت دیدی۔عدالت نے شہباز گل پر مبینہ تشدد سے متعلق اسلام آباد پولیس سے سوموار تک رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے روبکار موصول ہونے کے بعد پانچ گھنٹے تک شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے نہ کرنے پر اڈیالہ جیل کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اور میڈیکل افسر کو توہین عدالت کی کارروائی کے لیے شو کاز نوٹس بھی جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست کی سماعت کی جس میں طبی معائنے کیلئے غیرجانبدار ڈاکٹروں پرمشتمل میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کی گئی۔ درخواست میں کہا گیاکہ شہبازگل پر تشدد کے بعد ان کی جسمانی اوردماغی حالت بہتر نہیں جس سے ان کی زندگی کوخطرہ لاحق ہے۔عدالت نے حقائق کی تصدیق کیلئے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور میڈیکل افسر کو جیل ریکارڈ سمیت سہ پہر تین بجے طلب کیا۔سہ پہر تین بجے سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ کیا شہباز گل کو ٹارچر کیا گیا ہے؟آئی جی اسلام آباد نے جواب دیا کہ میڈیکل رپورٹ میں ثابت ہوا کہ شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہوا۔ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ میڈیکل بورڈ معائنے کے لیے جیل گیا تو شہباز گل نے تعاون سے انکار کردیا۔وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد کی تصاویر موجود ہیں،ہمیں اسپتال میں شہباز گل سے ملنے بھی نہیں دیا گیا۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ میں ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی۔
جسٹس عامر فاروق نے اڈیالہ جیل کے میڈیکل آفیسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ اگر ریکارڈ نہیں لائے تو کیا میرا علاج کرنے آئے ہیں؟ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیاکہ روبکار ملنے کے بعد ساڑھے پانچ گھنٹے تک کیا کر رہے تھے؟ انہوں نے بتایاکہ شہباز گل کی سانس کم آ رہی تھی جس پرجسٹس عامر فارق نے ریمارکس دیئے کہ ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ آنے کے وقت ہی تکلیف ہونی تھی؟ عدالت نے اڈیالہ جیل کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اور میڈیکل افسر کو توہین عدالت کی کارروائی کے لیے شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.