ٹیلی تھون میں 5 ارب سے زائد جمع،آئیں مل کرچلیں،عمران خان کی پیشکش

ملک اور بیرون ملک سے پیسوں کی برسات،شہریوں کی بڑی تعداد میں کالز،میں سیلاب کےلیے زیادہ کام کروں گا اور اسی تیزی سے حقیقی آزادی کےلئے کام کروں گا،ملک پرڈاکو مسلط کرجائیں اور میں چپ کر جائوں یہ نہیں ہوگا،ابھی تک میں پریشان نہیں،اگلے پریشان ہو کر مجھ پر ایف آئی آرز کاٹ رہے ہیں اور دہشتگرد بنا دیا ہے،ٹیلیفون کر کے میڈیا ہائوسز کو دھمکیاں دیتے ہیں کہ عمران خان کی کوریج نہیں کرنی،ملک پر فاشسٹ رجیم قائم کی ہوئی ہے،اس میں سے فارن فنڈنگ کتنی ہے؟،ڈونرز جب پاکستان آئیں گے تو انہیں دکھائیں گے کہ ان کا پیسہ کہاں کہاں خرچ کر رہے ہیں، عمران خان

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سیلاب متاثرین کےلیے ٹیلی تھون کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک اور بیرون ملک سے شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مجموعی طور پرجمع ہوئے۔

ٹیلی تھون میں پنجاب کے وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ، خیبر پختونخوا کے وزیراعلی محمود خان۔گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید اور وزیراعظم آزادکشمیر تنویر الیاس نے بھی شرکت کی

اس موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان نے قوم سے امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے پاکستان کیلئے مشکل وقت ہے۔ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔سیلاب جیسی آفت کا مل کر مقابلہ کرنا ہو گا۔عوام سیلاب سے متاثرہ افراد کی دل کھول کر امداد کریں۔1965 کے وقت قوم نظر آئی تھی اور آج نظر آرہی ہے۔ہم آئی ایم ایف کے پاس اس لئے جاتے ہیں کہ ہمارا بیرونی قرضہ ہے۔آج آپ نے دیکھا کہ اصل پیسہ فارن فنڈنگ سے آیا۔یہ لوگ ہمارا اثاثہ ہیں۔میں خواب دیکھتا ہوں کہ ہمارا سب سے بڑا قرضہ ہے۔ایک کروڑ پاکستانی باہر ہیں۔بحیثیت قوم ہم مل گئے تو قرضہ اتاردینگے۔جب قوم پائوں پرکھڑی ہوگی تو پرواز اوپرجائے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹیلی تھون سے ملنے والی رقم پورے ملک میں خرچ کی جائےگی۔ ثانیہ نشتر کو فلڈ ریلیف فنڈ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔جو بھی فنڈز ملیں گے اسے ثانیہ نشتر کی سربراہی میں خرچ کیا جائے گا۔میں نے پاکستان میں سب سے زیادہ فنڈ ریزنگ کی ہے، پچھلے 30 سال سے میں فنڈ ریزنگ کر رہا ہوں۔جرمنی۔جاپان جس طرح تباہ ہوئے اور کھڑے ہوئے۔ہم اسی راستے پر جارہے ہیں۔میں سیلاب کےلیے زیادہ کام کروں گا اور اسی تیزی سے حقیقی آزادی کےلئے کام کروں گا۔ملک پرڈاکو مسلط کرجائیں اور میں چپ کر جائوں یہ نہیں ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ متاثرین کیلئے وہ اشیا لیں جن کی انہیں اس وقت ضرورت ہے۔نقد رقم کو سنبھالنا بہت مشکل کام ہوتا ہے۔نوجوان ہماری ٹائیگر فورس کا حصہ بنیں،حکومت کے پاس اتنے لوگ نہیں ہیں کہ وہ سب کو مدد فراہم کریں۔متاثرین کی مدد کیلئے رضاکاروں کی ضرورت پڑیگی۔ماضی میں دیکھا سب لوگ ایک ہی جگہ اکٹھے ہو جاتے تھے۔اس بار ہم ایک کنٹرول روم بنا کر سب کو علاقوں سے متعلق ہدایات دیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ پیسہ زیادہ اکٹھا ہوگیا، گنتی پیچھے رہ گئی۔ہمارا ساتھ دینے والے کو دھمکی دے کر کیس کر دیتے ہیں۔سیلاب متاثرین کی مدد کےلیے ان کے ساتھ ہوں۔لیکن حقیقی آزادی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ابھی تک میں پریشان نہیں، اگلے پریشان ہو کر مجھ پر ایف آئی آرز کاٹ رہے ہیں اور دہشتگرد بنا دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے مجھے دہشتگرد بنا دیا ہے لیکن اس کے باوجود وفاق اور سندھ حکومت سے بات کروں گا کہ مل کر اس چینلج سے مقابلہ کریں۔ سیلاب کی آڑ نہ لیں۔کہ ہم چپ کر کے ان کی غلامی قبول کرلیں۔ ایسا نہیں ہونے والا۔ٹیلیفون کر کے میڈیا ہائوسز کو دھمکیاں دیتے ہیں کہ عمران خان کی کوریج نہیں کرنی، ملک پر فاشسٹ رجیم قائم کی ہوئی ہے۔اس میں سے فارن فنڈنگ کتنی ہے؟۔ڈونرز جب پاکستان آئیں گے تو انہیں دکھائیں گے کہ ان کا پیسہ کہاں کہاں خرچ کر رہے ہیں۔پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں میں اکائونٹس کھولیں گے لیکن امداد پورے پاکستان میں خرچ ہو گی۔

Comments are closed.