اسلام آباد:سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ امریکی سائفر کی تحقیقات کی جائیں تو تحریک انصاف قومی اسمبلی میں واپس آ سکتی ہے ۔پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے اور اس کے پاس تمام اختیارات ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات تھے، کب اور کیسے خراب ہوئے کچھ معلوم نہیں، اب حکومت ملی تو ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔
بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی سائفر کی تحقیقات کی درخواست کی ہے، تحقیقات ہوں تو اسمبلی میں واپس آ سکتے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ کہ اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات تھے، کب اور کیسے خراب ہوئے کچھ معلوم نہیں، اپوزیشن سے زیادہ حکومت کو اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کی ضرورت ہوتی ہے، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات نہ ہوں تو حکومت کمزور ہوتی ہے۔ چئیرمین تحریک انصاف نے کہاکہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے اور اس کے پاس تمام اختیارات ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ امریکہ کے ساتھ بھی تعلقات ملکی مفاد کے تحت چاہتا ہوں لیکن بھارت کی برتری اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی فارن پالیسی قبول نہیں۔ نریندرمودی پاکستان کو توڑنے کے ارادے رکھتا ہے، ،ایک سوال پر سابق وزیر اعظم نے کہاکہ شہباز شریف کی تقریر ملک کے دیوالیہ ہونے کا اعلان ہے،شہباز شریف اور مفتاح اسماعیل نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، حکومت کی ترجیحات معیشت نہیں بلکہ اپنے کرپشن کیسز ختم کرانا ہے موجودہ حکومت نے نیب کے گیارہ سو ارب روپے کے مقدمات ختم کرائے نیب کا کیس ختم ہوتے ہی اسحاق ڈار وطن واپس آنے کو تیار ہیں اسحاق ڈار کے بعد نواز شریف بھی وطن واپس آنے کی تیاری کر رہا ہے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اب حکومت ملی تو ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے تحریک انصاف پہلی بار حکومت میں آئی تھی اس لیے غلطیاں ہوئیں معیشت اور اداروں کو مستحکم بنانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
Comments are closed.