سیاسی کیریئر پاکستان پر اربوں بار قربان کر دوں، وزیراعظم شہباز شریف
مسلم لیگ ن کے رہنماوں نے ہر ظلم برداشت کیا لیکن عمران خان کی جانب سے مریم نواز پر این آر او لینے کا الزام قابل مذمت ہے، حلیمہ خان کو این آر او میں نے تو نہیں دلوایا۔ فرح خان کو بھی این آر او میں نے نہیں دلوایا۔ عمران خان نے انہیں کلین چیٹ دی، بی آر ٹی جس میں کئی 100 ارب روپے کا گھپلا ہوا، تحقیقات ہوتی رہیں، جب بھی آرڈر دیا جاتا عمران خان ا سٹے لیتے رہے، بی آر ٹی پشاور میں ثابت ہوچکا کہ اربوں کی کرپشن ہوئی،شہباز شریف
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم عدالتوں اور قانون کا احترام کرتے ہیں، ہم عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کررہے ہیں، نوازشریف نے خود پانامہ کی تحقیقات کیلئے عدالت کوخط لکھا تھا۔
منی لانڈرنگ کیس میں عدالت میں پیش ہونے کے بعد شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز عدالت میں پیش ہوتے تھے۔ نواز شریف نے عدالتوں سے کوئی این آر او نہیں لیا، عمران خان الزام لگاتے ہیں کہ مریم نواز اور نوازشریف نے این آر او لیا، مریم نواز کوعدالت نے میرٹ پر بری کیا ہے، شاہد خان عباسی، سعد رفیق اوررانا ثنااللہ نے جرات سے جیلیں کاٹی تھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماوں نے ہر ظلم برداشت کیا لیکن عمران خان کی جانب سے مریم نواز پر این آر او لینے کا الزام قابل مذمت ہے، مریم نواز کو نیب قانون سے بریت نہیں ملی، پارٹی قیادت کو برترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔حلیمہ خان کو این آر او میں نے تو نہیں دلوایا۔ فرح خان کو بھی این آر او میں نے نہیں دلوایا۔ عمران خان نے انہیں کلین چیٹ دی، بی آر ٹی جس میں کئی 100 ارب روپے کا گھپلا ہوا، تحقیقات ہوتی رہیں، جب بھی آرڈر دیا جاتا عمران خان ا سٹے لیتے رہے، بی آر ٹی پشاور میں ثابت ہوچکا کہ اربوں کی کرپشن ہوئی، حقائق سے ثابت کر چکا ہوں کہ عمران خان غلط بیانی سے کام لیتے ہیں، عمران خان کہتے تھے کی امپورٹڈ حکومت امریکی ساز باز سے آئی وہ سب ڈرامہ تھا، عمران خان کہتے رہے امریکا کا نام نہیں لینا، بس کھیلنا ہے، ان کا پرنسپل سیکرٹری کہتا رہا فکر نہ کریں، منٹس میں نے بنانے ہیں، عمران خان کی آڈیو میں کہا گیا کہ میں نے 5 بندے خرید لیے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم ، ہاؤس میں بولی لگا رہا ہے۔ خریدوفروخت کر رہا ہے، وہ پیسہ کہاں سے آیا؟ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار دن رات عدالت لگاتے تھے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے سوال کرتا ہوں 56کمپنیاں اور کرپشن کہا گیا، ان 56 کمپنیوں میں اوروں نے بھی کمپنیاں بنائیں تھیں۔عمران خان کہتے تھے جو ضمیر فروشی کرے اس کے بچوں سے کوئی شادی نہیں کرے گا، ضمیر فروشی کرنے والا شرک کرتا ہے وہ فتوے دیتے تھے، کہاں ریاست مدینہ کہاں ہم خطا کار، ہم اس کی ہلکی جھلک بھی لے آئے تو ملک بہتر ہوجائے گا، عمران خان اعتراف کر رہے ہیں کہ میں نے 5 ووٹ خریدے ہیں، عمران خان نے پاکستان کو برباد کیا، کس طرح امریکا کے ساتھ تعلقات متاثر ہوئے، ہمیں پاکستان کو بچانا ہے، جھوٹ سے نہیں۔عمران خان کہتے ہیں کہ میں نے خیبرپختونخوا میں اتنے اسپتال بنائے، یہ کر دیا وہ کردیا، کاش مجھے ایسا کچھ نہ کہنا پڑتا لیکن کہنے پر مجبور ہوں۔پنجاب ان ہاوس تبدیلی آئینی طریقے سے ہوتی ہے جیسے قومی اسمبلی میں ہوئی تو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، عمران خان کہہ رہے ہیں میر جعفر اور میر صادق کا پروپیگنڈا کرو، عمران خان کی سوچ نے پاکستان کو دنیا میں گندہ کر دیا ہے اس طرح کوئی بھی آکر کوئی بات کرسکے گا، میں نے قوم کو گورننس میں اپنا خون پسینہ دیا ہے ، نواز شریف کے دور میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا، لوڈشیڈنگ ختم ہوئی، کسانوں کو آدھی قیمت میں کھاد دی گئی، میرا سیاسی کیریئر پاکستان پر اربوں بار قربان کر دو ڈالر نیچے آرہا ہے یہ اسحاق ڈار کی محنت ہے۔
Comments are closed.