سارے تانے بانے عمران خان اور سلمان اقبال کی طرف جاتے ہیں، رانا ثنااللہ

عمران خان کے پاس پہلے ماڈل ٹائون کی ڈیڈ باڈیز تھیں،اب ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی ہے، جس کی بنیاد پر فتنے لانگ مارچ کی کال دی ہے، رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس

اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سارے تانے بانے 2 افراد کی طرف جاتے ہیں، ایک کا نام عمران خان اور دوسرے کا نام ہے سلمان اقبال ہے۔ عمران خان نفرت اور قوم کو تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں، پہلے ان کے پاس ماڈل ٹاؤن کی ڈیڈ باڈیز تھیں، اب ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی سامنے آئی جس کی بنیاد پر فتنے کی کال دی گئی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران نیازی ایک قومی ناسور کی صورت اختیار کر چکا ہے، جس کا علاج قوم کی زندگی کے لیے بہت ضروری ہے، آرمی چیف نے ملک کی بڑی خدمت کی ہے، انہوں نے معیشت کو استحکام دیا ہے، آج جو چیزیں سامنے آئی وہ بہت اہمیت کی حامل ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے سائفر کا ڈرامہ رچایا اور ڈپلومیٹک اسٹیٹس کو تباہ کیا، یہ اس حد تک عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اگر ادارہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن اور لانگ مارچ مینج کرے تو ٹھیک ہے؟ اگر ادارہ ان کے لیے اجلاس مینج کرے تو ٹھیک ورنہ میر صادق اور میرجعفر؟۔25 مئی کو اس کے حواری کہتے رہے کہ یہ خونی مارچ ہوگا، اب اس کے ٹکٹ ہولڈر نے سیالکوٹ میں ایسی ہی بات کی ہے، 25مئی کو ملک بھر میں کمپین کے بعد خونی مارچ کیا ، کہا گیا 6دن کے بعد دوبارہ آئیں گے۔

وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ گزشتہ روز بھی منفی پروپیگنڈا کیا گیا، ایسے شخص کا ملک کی سیاست میں صرف فتنہ پھیلانا ہے بلکہ قوم کو گمراہ کرنا ہے، ارشد شریف شہید کی المناک موت کے حقائق سامنے آئے ہیں، عمران خان نے کہا کہ ارشد شریف کو زبردستی باہر بھیجا گیا، انہیں کس طرح ڈرا کے بار بار مشورہ دیا گیا کہ باہر چلے جائیں، پھر دبئی سے کینیا بھجوایا گیا، اب چیزیں سامنے آرہی ہیں، ایک نام خرم کا لیا جارہا ہے جو شروع سے ارشد شریف کے ساتھ تھا، خرم اے آر وائی کا ملازم ہے یہ واضح ہوچکا ہے، فارم ہاؤس کے متعلق انفارمیشن مل جائے گی، ارشد شریف کے قتل میں خرم اور وقاص نامی شخص کا نام سامنے آیا ہے، سارے تانے بانے 2 افراد کی طرف جاتے ہیں، ایک کا نام عمران خان اور دوسرے کا نام ہے سلمان اقبال ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ  میں شواہد کی بنیاد پر بات کر رہا ہوں، کسی پر بھی الزام نہیں لگا رہا، جو صاحب پاکستان میں ہیں جب بھی لانگ مارچ کرنا ہو تو انہیں ڈیڈ باڈیز چاہئیں، پہلے ان کے پاس ماڈل ٹاؤن کی ڈیڈ باڈیز تھیں، اب ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی سامنے آئی۔جس کی بنیاد پر فتنے کی کال دی گئی ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ میں جمعرات یا جمعے کو اعلان کروں گا۔عمران خان نے منگل کو لانگ مارچ کا اعلان کیوں کیا؟ اسی رات ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی کو پاکستان لایا جارہا تھا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ واضح پیغام قوم کے سامنے رکھا ہے، یہ فیصلہ ادارے نے کیا ہےکہ وہ آئینی حدود میں رہ اپنا کردار ادا کرے گا، لوگوں نے کوڑے کھائے، جلا وطنیاں برداشت کیں، قید کی صعوبتیں برداشت کیں، ایک ہی موقف تھا ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، یہ جدوجہد آج بار آور ہوئی ہے، ادارے کی جانب سے باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا ہے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ان تمام لوگوں کو جنہوں نے کبھی اس مقصد کے لیے صدائے حق بیان کی انہیں مبارکباد دیتا ہوں، پوری قوم کو گواہ بنایا گیا ہے کہ وہ ادارہ ملک کی سیکیورٹی، نظریاتی سرحدوں کا محافظ ہے، قوم کی بہتری کے لیے فیصلہ کیا ہے وہ اپنا آئینی کردار ادا کریں گے، عمران خان ادارے کو گھسیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ کہتے ہیں آپ نیوٹرل کیوں ہیں اور مجھے دوبارہ وزیراعظم کیوں نہیں بناتے، ادارے نے بہت اچھا فیصلہ کیا کہ اگر قوم کو گواہ نہ بناتے تو شاید سرخرو نہ ہوتے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسی گروہ کو سیاسی ہو یا غیر سیاسی ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے، تاحیات آرمی چیف کی پیش کش ٹھکرا کر ادارے کا ساتھ دینے پر آرمی چیف کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، دو رکنی ٹیم اس ہدایت کے ساتھ کینیا بھیجا ہے کہ خرم اور وقار تک رسائی حاصل کریں، ہمارے پاس جو معلومات ہیں انہیں بھی ویری فائی کریں گے، وہ کیا کام کرتے تھے، کس قسم کا بزنس ہے، فائرنگ کیسے کی گئی؟ ہدایت کی گئی ہے کہ پولیس پارٹی کو بھی اپنی انکوائری کا حصہ بنائیں، فارم ہاؤس کی ملکیت سے متعلق دستاویزات لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ شیئر کیے جائیں، خرم ارشد شریف کے ساتھ کئی دن سے تھا، خرم کو معلوم ہوگا، روزانہ ارشد شریف کی فیملی سے بات تو ہوتی ہوگی، اسے چاہیے تھا کہ اگر ایسا حادثہ ہوگیا تھا تو فیملی کو اطلاع دیتے۔

Comments are closed.