جنرل باجوہ کا زور تھا کہ کرپشن کیسز کی طرف توجہ نہ دوں، عمران خان

جنرل باجوہ کو بہت سمجھایا 16ارب کے کیسز شہباز شریف پر ہیں کیسے حکومت میں لا سکتے ؟ اس سے ہمیں پتہ چلا کہ کرپشن ان کا ایشو ہی نہیں تھا، عمران خان

لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کا زور تھا کہ کرپشن کیسز کی طرف توجہ نہ دوں۔ باجوہ معیشت  کو بہتر کرنے اور علیم خان کو وزیر اعلی ٰبنانے کا کہتے تھے۔جنرل باجوہ کو بہت سمجھایا 16ارب کے کیسز شہباز شریف پر ہیں کیسے حکومت میں لا سکتے ؟ اس سے ہمیں پتہ چلا کہ کرپشن ان کا ایشو ہی نہیں تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے سی پی این ای کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں ہر صورت تحلیل ہوں گی۔ دوبارہ اقتدار میں آئے تو ان کا احتساب کرینگے جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ میں اپنی ذات کیلئے کھڑا نہیں ہوا،باجوہ سے میرا ذاتی اختلاف نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ انتخابات نہیں کرائے گئے تو ملک  ڈیفالٹ کر جائے گا۔ ملک میں 66 فیصد انتخابات  ہوئے تو انہیں بھی عقل آ جائے گی۔ جس وقت باجوہ نے فیض کو ہٹایا  پتہ چل گیا تھا  حکومت گرانے کا پلان بن گیا ہے۔ میں نے باجوہ کو بلا کر کہاحکومت گرانے کا پلان ہے تو  معیشت کوئی سنبھال  نہیں سکتا۔مارشل لا میں معیشت  بہتر ہوئی یا پھر میری حکومت میں۔ کورونا  وبا نہ آتی تو ہماری معیشت بہتر ہوتی۔انتخابات میں التوا غیر آئینی اقدام ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کو بہت سمجھایا 16ارب کے کیسز شہباز شریف پر ہیں کیسے حکومت میں لا سکتے ؟ اس سے ہمیں پتہ چلا کہ کرپشن ان کا ایشو ہی نہیں تھا۔ جنرل باجوہ کا زور تھا کہ کرپشن کیسز کی طرف توجہ نہ دوں۔باجوہ معیشت  کو بہتر کرنے اور علیم خان کو وزیر اعلی ٰبنانے کا کہتے تھے۔ علیم خان کے غیر قانونی کام کا باجوہ کو بتایا کہ کیسے اسے وزیراعلیٰ بنا سکتا ہوں۔ میں اپنی ذات کیلئے کھڑا نہیں ہوا،جنرل باجوہ سے میرا ذاتی اختلاف نہیں۔

Comments are closed.