ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے، عمران خان
جنرل باجوہ احتساب نہیں چاہتے تھے،انتخابات کے لیے حکومت سے زیادہ ان کے پیچھے بیٹھے لوگوں کا راضی ہونا ضروری ہے،اس وقت میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں،ایٹمی جنگ دنیا پر خودکش حملے کے مترادف ہے،چین اور ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا،میرا یقین ہے ایک دن کشمیریوں کو ان کا حق مل کر رہے گا،مسائل کے عسکری حل کا حامی نہیں ہوں:بیان،خطاب
اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے۔جنرل باجوہ احتساب نہیں چاہتے تھے۔اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ انتخابات کے لیے حکومت سے زیادہ ان کے پیچھے بیٹھے لوگوں کا راضی ہونا ضروری ہے اور اس وقت میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے اور جنرل باجوہ نے انجینئرنگ کر کے چوروں کی حکومت مسلط کی۔ جنرل باجوہ سے اختلاف نہیں تھا لیکن وہ احتساب نہیں چاہتے تھے
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے پی ڈی ایم کو این آر او ٹو دیا اور این آر او ٹو لینے کے بعد پی ڈی ایم ڈرائنگ روم کی جماعت بن کر رہ گئی۔انہوں نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے۔
ترکیہ کے اہل دانش اور طلبہ سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک پر کسی ایک طرف جھکاؤ کیلئے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔پاکستان جیسے ممالک کو ایسے تنازعات کا حصہ نہیں بننا چاہئے۔روس یوکرین تنازع سے دنیا میں بے پناہ مسائل نے جنم لیا۔یوکرین جنگ نے ترقی پذیر ممالک میں بیلنس آف پیمنٹس کے مسائل کھڑے کر دیئے۔سرد جنگ کے دوران بھارت کا کسی طرف جھکاؤ نہ ہونا قابل تعریف ہے۔پاکستان کو یوکرین جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
عمران خان نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندو آبادی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔جب سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا بھارت سے کوئی جنگ نہیں ہوئی۔ایٹمی جنگ دنیا پر خودکش حملے کے مترادف ہے۔چین اور ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔مسئلہ کشمیر پر چین اور ترکیہ کے سوا کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں کھڑا ہوا۔میرا یقین ہے ایک دن کشمیریوں کو ان کا حق مل کر رہے گا۔مسائل کے عسکری حل کا حامی نہیں ہوں۔میری حکومت گئی تو سیاسی جماعتوں،اسٹیبلشمنٹ کی توجہ ٹی ٹی پی سے ہٹ گئی۔
Comments are closed.