طویل بریک ڈاون ، ملک اندھیروں میں ڈوب گیا، موبائل سروس معطل، تحقیقاتی کمیٹی قائم
بجلی کے نارتھ، ساؤتھ نظام میں خرابی کی وجہ سے فراہمی متاثر ہوئی، اللہ کے کرم سے ترسیلی نظام محفوظ ہے، وولٹیج میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ ہوا، پچھلے کئی گھنٹوں سے پورے ملک میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کی پریس کانفرنس
اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پورے ملک میں ٹیمیں فنی خرابی دور کرنے کیلئے متحرک ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کے نارتھ، ساؤتھ نظام میں خرابی کی وجہ سے فراہمی متاثر ہوئی، اللہ کے کرم سے ترسیلی نظام محفوظ ہے، وولٹیج میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ ہوا، پچھلے کئی گھنٹوں سے پورے ملک میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا ہے۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا اوچ کے مقام پر پاور پلانٹ متبادل کے طور پر بجلی فراہم کر رہا ہے، وسیع بریک ڈاؤن کے حوالے سے وزیر اعظم نے تین رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پوری توجہ محنت کے ساتھ بجلی بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، رات تک پورے ملک میں بجلی کا نظام بحال ہو جائے گا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن کا نوٹس لے لیا۔نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ہونے والے بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2021 اور 2022 میں بلیک آؤٹ اور ٹاور گرنے کے واقعات پر جرمانے کر چکے ہیں، مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے نیپرا مسلسل ہدایات، سفارشات جاری کرتا رہا ہے۔آج صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب کراچی اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا جس کے بعد بحالی کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب آئیسکو ریجن میں متاثرہ فیڈرز پر بجلی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ، ترجمان آئیسکو نے دعوی کیا ہے کہ مختلف گرڈ اسٹیشنز سے منسلک 50 سے زائد فیڈرز پر بجلی بحال ہو چکی ہے۔ سسٹم کو اوورلوڈنگ سے محفوظ رکھنے کے لیے فیڈرز کو مرحلہ وار بحال کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ صارفین سے درخواست ہے کے بجلی بحال ہونے کی صورت میں بجلی کا استعمال احتیاط سے کریں۔
ملک کے کئی شہروں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بری طرح متاثر ہے۔ طویل پاور بلیک آوٹ سے ٹیلی کام ٹاورز کو سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے پاس ٹاورز کیلئے تیل کا ذخیرہ بھی ختم ہوگیا۔ ٹیلی کام کمپنیوں کو سروسز جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹیلی کام انڈسٹری کا کہنا ہے کہ صبح سے موبائل نیٹ ورک تنصیبات بیک اپ پاور پر چلائی جارہی ہیں۔زیادہ طویل وقت تک بیک اپ پاور پر نیٹ ورک نہیں چل سکتا۔ ٹیلی کام سروسز جاری رکھنے کے لیے نیشنل گرڈ سے بجلی کی جلدازجلد بحالی ناگزیر ہے۔
Comments are closed.