محسن نقوی کا تقرر:عمران خان کا ملک بھر میں احتجاج کا اعلان
الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کیخلاف بدھ کوراولپنڈی میں احتجاج کریں گے، احتجاج کا دائرہ پورے ملک تک وسیع ہو گا، عدالت بھی جائیں گے،سب جانتے ہیں کہ محسن نقوی پی ٹی آئی کا دشمن ہے،محسن نقوی ہمارے مخالف پولیس افسران اور بیوروکریٹس کو لے کر آئے گا، عمران خان کا خطاب
لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل لاہور میں الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔انہوں ںے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کیخلاف بدھ کوراولپنڈی میں احتجاج کریں گے اور احتجاج کا دائرہ پورے ملک تک وسیع ہو گا۔ انہوں نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کے خلاف عدالت جانے کا بھی اعلان کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ محسن نقوی کی تعیناتی نے الیکشن کمیشن کے جانبدار ہونے کا ثبوت دیا ہے، آصف زرداری نے توشہ خانہ سے تین گاڑیاں چوری کیں، محسن نقوی کے لیے زرداری نے کہا میرا بیٹا ہے، سب جانتے ہیں کہ محسن نقوی پی ٹی آئی کا دشمن ہے، محسن نقوی ہمارے مخالف پولیس افسران اور بیوروکریٹس کو لے کر آئے گا، جمہوریت کی بنیاد اخلاقیات پر رکھی جاتی ہے، جمہوریت ڈنڈی سے نہیں اخلاقیات سے چلتی ہے، ترقی یافتہ ممالک میں حکمران چھوٹی غلطی پر بھی استعفیٰ دے دیتے ہیں، بورس جونسن نے کورونا کے دوران پارٹی کرنے پر استعفیٰ دے دیا، نگراں مقرر کرنے کا مقصد نیوٹرل امپائر کھڑا کرنا ہوتا ہے، نگراں وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ صاف و شفاف الیکشن کرانے آتے ہیں، ہم نے جو نام نگراں وزیراعلیٰ ٰکے لیے دیے وہ ایماندار لوگ تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے ناصر کھوسہ کا نام دیا جو شہبازشریف دور میں چیف سیکریٹری رہے، ہماری طرف سے نام جانچ پڑتال کے بعد دیے گئے، احمد سکھیرا کا نام دیا جو اس وقت کابینہ کے سیکریٹری ہیں، ہم نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے ایسے نام دیے جو انہیں بھی قبول ہونے چاہیے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اپوزیشن کے دیے گئے نام پر متفق ہوئے، اعظم خان ایک ایماندار اور باصلاحیت انسان ہیں، الیکشن کمیشن ہرطرح سے پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ دے رہا ہے، الیکشن کمیشن نے تمام نام مسترد کر کے محسن نقوی کا نام نگراں وزیراعلیٰ کے لیے دیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن میں پولنگ اسٹاف چن چن کر لگایا جائے گا، ان کی کوشش ہوگی کہ کسی بھی طرح عمران خان کو ہرایا جائے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ صاف و شفاف الیکشن میں عمران خان کو نہیں ہرا سکتے ہیں۔
عمران خان نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو پر کاٹا لگایا گیا، کراچی میں ایم کیو ایم بنائی گئی، ایم کیو ایم پر کاٹا لگا یا گیا تو حقیقی بن گئی، سیاستدانوں پر کاٹا لگانے سے ملک کو بھاری نقصان ہو ا ہے، اب عمران خان پر کاٹا لگانے کا فیصلہ ہوا ہے، یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان اور پی ٹی آئی پر ریڈ لائن لگا کر دوبارہ چوروں کو لایا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری نے جس طرح سندھ کو کنٹرول کیا ہوا ہے وہی فارمولہ یہاں لانا چاہتا ہے، آصف زرداری عوام میں جانے سے ڈرتے ہیں، ہم نے پوری کوشش کی کہ ملک میں انتشار نہ پھیلے، ہم نے آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے 65 سے زائد جلسے کیے ہیں، ملکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی نے خود اپنی دو حکومتیں گرائی ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ان چوروں کو واپس لایا گیا جو 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے، مجھے خدشہ اور خوف ہے کہ پاکستان سری لنکا نہ بن جائے، ہماری حکومتیں گرانے کا مقصد الیکشن کی طرف جانا ہے، جس طرح یہ کرنے جا رہے ہیں اس طرح صاف و شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اربوں ڈالرز چوری کر کے باہر لے جانے والوں کو پاکستان کے نیچے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
Comments are closed.