اسلام آباد : لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو عوام کو اکسانے کے مقدمے سے ڈسچارج کر دیا گیا۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے فوری رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے امجد شعیب کیس کی سماعت کی۔امجد شعیب کے وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اپنایا کہ امجد شعیب کیخلاف جو مقدمہ درج کیا گیا وہ قانون کی نظر میں درست نہیں۔ عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج ہی فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ جسے بعد میں سناتے ہوئے عدالت نے امجد شعیب کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ امجد شعیب کیخلاف ایسے کوئی شواہد یا مواد ریکارڈ پر پیش نہیں کیا گیا جو کسی جرم سے ان کا تعلق جوڑے۔ انہیں مقدمے سے بری کیا جاتا ہے۔ اگر وہ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں فوری رہا کیا جائے۔
مقدمے سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے کہا کہ مجھے یقین ہو گیا کہ انسانیت اس ملک میں پوری طرح زندہ ہے، ختم نہیں ہوئی۔
مجھ پر ریٹائرڈ لوگوں کا بڑا پریشر ہوتا ہے کہ دیکھیں یہ غلط ہو رہا ہے، میں نے انہیں بھی مطمئن کرنا ہوتا ہے، میں جو بات کہتا ہوں وہ درحقیقت تمام سابق فوجی افسران کی ہوتی ہے، امجد شعیب pic.twitter.com/b5zb4OjtXb
— Khurram Iqbal (@khurram143) March 2, 2023
امجد شعیب کا کہنا تھا کہ مجھ پر ریٹائرڈ لوگوں کا بڑا پریشر ہوتا ہے کہ دیکھیں یہ غلط ہو رہا ہے، میں نے انہیں بھی مطمئن کرنا ہوتا ہے، میں جو بات کہتا ہوں وہ درحقیقت تمام سابق فوجی افسران کی ہوتی ہے۔
Comments are closed.