بھارتی پارلیمنٹ کی لوک سبھا نے حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کی رکنیت ختم کر دی۔جمعے کو لوک سبھا سیکریٹریٹ سے جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق راہول گاندھی کی جو کیرالہ سے رُکن منتخب ہوئے تھے رکنیت ختم کر دی گئی ہے۔
گجرات کی ایک مقامی عدالت نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کےسر نیم پر ہتک آمیز تبصرےکے ایک معاملے میں جرم ثابت ہونے پر راہول گاندھی کو دو سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ لوک سبھا کے مطابق راہول گاندھی کی رُکنیت عوامی نمائندوں کے ایکٹ مجریہ 1951 اور آئینِ ہند کے آرٹیکل 102 ون ای کے سیکشن آٹھ کے تحت ختم کی گئی ہے۔
سینئر کانگریس رہنما منیش تیواری نے اس فیصلے کو غلط قرار دیا ہے۔بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے تیواری کا کہنا تھا کہ لوک سبھا کے پاس کسی بھی رُکن کو نااہل قرار دینے کا اختیار نہیں۔یہ اختیار صدر کے پاس ہے جو الیکشن کمیشن کی مشاورت سے یہ فیصلہ کر سکتا ہے۔ایک اور سینئر کانگریس رہنما ششی تھرور نے اس فیصلے کو جمہوریت کے لیے برا دن قرار دیا ہے۔
گجرات کے شہر سورت کی عدالت نے راہول گاندھی کو 2019 میں دائر کیے گئے ہتکِ عزت کے فوج داری مقدمے میں جمعرات کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔ راہل گاندھی کے خلاف سرنیم مودی سے متعلق ایک تقریر کے دوران تبصرے پر یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔بعدازاں عدالت نے اُن کی سزا 30 روز کے لیے معطل کرتے ہوئے اُنہیں سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا موقع دیا تھا۔کانگریس کے رہنما کے خلاف یہ مقدمہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکنِ اسمبلی اور سابق وزیرِاعلیٰ گجرات پرنیش مودی نے دائر کیا تھا۔انہوں نے اس مقدمے میں راہول گاندھی کی اس تقریر کا حوالہ دیا تھا جس میں میڈیا رپورٹس کے بقول انہوں نے کہا تھا کہ تمام چوروں کا مشترکہ سرنیم مودی کیوں ہے۔رپورٹ کے مطابق راہل گاندھی نے سال 2019 میں ریاست کرناٹک کے شہر کولار میں یہ ریمارکس الیکشن ریلی کے دوران مفرور تاجر نیرو مودی اور للت مودی سے متعلق دیئے تھے۔
Comments are closed.