خاتون جج دھمکی کیس : عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اکتیس مارچ تک عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندر خان نے خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے فیصلے پر نظرثانی اپیل پر سماعت کی۔ عمران خان کے وکلاء علی بخاری اور فیصل چودھری عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ فیصل چودھری نے عدالت کو بتایا کہ13 مارچ 2023 کو مجسٹریٹ نے 29 مارچ کیلئے پٹیشنر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔بعد ازاں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری میں تبدیل کیا گیا۔ عمران خان کے پیش نہ ہو سکنے پر مجسٹریٹ نے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے۔

ایڈووکیٹ فیصل چودھری نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی 7 ضمانت کی درخواستوں کو منظور کیا گیا ۔ضمانت کی درخواستوں کو عمران خان سے سکیورٹی واپس لیئے جانے کے باعث منظور کیا گیا۔عمران خان سے سابق وزیراعظم کی سکیورٹی بھی واپس لے لی گئی ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی عمران خان سے سیکورٹی واپس لیئے جانے پر تفصیلات طلب کی ہیں۔عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیئے جانے کے فیصلے میں قانونی خامیاں ہیں ۔اگر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل نہیں ہوتے تو لاہور جیسی صورتحال دوبارہ پیدا ہوگی۔

عمران خان کے وکیل علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے ناقابل ضمانت وارنٹ کو قابل ضمانت وارنٹ میں تبدیل کیئے جانے کا فیصلہ دیا گیا ۔ کیا عمران خان کے عدالت کے حکم پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کیئے گئے ۔ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیئے بغیر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیئے جانے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔عدالت میں بغیر سکیورٹی کے آنا خطرے سے خالی نہیں۔عمران خان پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے۔سکیورٹی کی وجہ سے ہی عدالت کو جوڈیشل کمپلیکس منتقل کیا گیا جہاں عمران خان پیش ہوئے۔42 کیسز میں عدالتوں کے سامنے پیش ہوچکے ہیں اور ضمانتیں ہوئی ہیں۔ناقابل ضمانت وارنٹ قانون کے مطابق نہیں انھیں منسوخ کیا جائے ۔18 اپریل کو اگلی سماعت ہے عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں گے۔

بعدازاں عدالت نے اکتیس مارچ تک عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.