پورن سٹار رقم ادائیگی کیس: ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد، سیاسی مستقبل مشکلات کا شکار

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو رقم کی خفیہ ادائیگی کے مقدمے میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

دوسری مرتبہ صدر بننے کے خواہش مند ڈونلڈ ٹرمپ کو 2020  کے انتخابی نتائج بدلنے، صدارتی عہدہ چھوڑنے کے بعد خفیہ اور حساس دستاویزات غیرقانونی طور پر ساتھ لے جانے سمیت 30 تحقیقات کا سامنا ہے۔جس کے باعث ٹرمپ کا سیاسی مستقبل مشکلات سے دوچار ہے، سابق صدر ان الزامات سے بری بھی ہو سکتے ہیں جب کہ انہیں سزا سنائے جانے کا بھی امکان ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور دوسری بار امریکہ کے صدر بننے کے خواہش مند ہیں لیکن ان کا سیاسی مستقبل ان تحقیقات کے باعث مشکل میں دکھائی دے رہا ہے۔ ٹرمپ کے خلاف جاری تحقیقات کے دونوں کی نتائج ممکن ہیں، انہیں مزید قانونی کارروائیوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے یا پھر وہ الزامات سے بری ہو سکتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ  پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ صرف 2020 کے صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن سے شکست کے بعد نتائج بدلنے کی کوشش کی بلکہ بعد میں اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے اپنے حامیوں کو جنوری کو کیپٹل ہل کی عمارت پر حملے کے لیے اکسایا۔ جس کے بعد جنوری 2020 کو  ان کی حمایت میں تقریباً دو ہزار افراد نے کیپٹل ہل کی عمارت پر اس وقت دھاوا بول دیا تھا جب کانگریس میں صدارتی انتخاب کے نتائج کی توثیق کا عمل جاری تھا۔حملے میں ملوث تقریباً ایک ہزار افراد کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں جن میں سے نصف کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

سابق امریکی صدر کے خلاف ایک سول انکوائری ان کی رئیل اسٹیٹ بزنس ایمپائر سے متعلق بھی چل رہی ہے جس میں ان پر ان کی جائیداد کی مالیت کے بارے میں انشوررز اور لینڈرز سے جھوٹ بولنے کا الزام عائد ہے، جس کے خلاف اپیل مسترد ہو چکی ہے اور 2023 کے آخر تک ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کیس کے ٹرائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

Comments are closed.